نئی دہلی۔ (یو این آئی) نیشنل موومنٹ فار اولڈ پنشن اسکیم (این ایم او پی ایس) کے تحت اتوار کو نئی دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقد کی گئی پنشن شنکھنااد ریلی میں ملک بھر سے لاکھوں اساتذہ اور ملازمین نے حصہ لیا۔ ملک بھر سے لوگ رام لیلا میدان پہنچے۔وزیر اعظم نریندر مودی سے پرانی پنشن بحال کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (جی ایس ٹی اے) کے جنرل سکریٹری اجے ویر یادو نے کہا کہ ملک بھر سے لاکھوں ملازمین دو دن پہلے ہی پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔
عینی شاہدین اور انتظامیہ کے مطابق آج کی ریلی میں سات لاکھ افراد نے شرکت کرکےتعداد کی تاریخ رقم کی۔ پنشن شنکھنااد مہاریلی میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے مختلف محکموں بشمول ریلوے، آرڈیننس، ہیلتھ سیکٹر اور محکمہ تعلیم کے لاکھوں ملازمین دہلی پہنچ گئے اور پرانی پنشن کی بحالی کے لیے نعرے لگائے۔ این ایم او پی ایس کے قومی صدر وجے کمار بندھو نے ملک بھر کے لاکھوں اساتذہ اور ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے ملازمین صرف اور صرف پرانی پنشن کو بحال کرنے کے لیے متحد ہوئے ہیں، اس لیے ہمیں صرف اور صرف پرانی پنشن ملنی چاہیے، اس کے علاوہ حکومت کی کسی تجویز کو ہم کوئی منظوری نہیں دیں گے۔
وجے کمار بندھو نے ملازمین سے اپیل کی کہ اگر پنشن نہیں تو ووٹ نہیں، جو پینشن کی بات کرے گا وہی ملک پر حکومت کرے گااور یہ بھی کہا کہ ملک کا اگلا وزیر اعظم وہ ہوگا جو پنشن کی بات کرے گا۔ ملک میں 40 سال سے کام کرنے والے ملازمین پنشن کے بغیر ہیں اور 40 دن کے کا رکن پارلیمنٹ پنشن کے حقدار ہیں۔ تمام سہولتوں کے ساتھ، یہ کیسی قوم پرستی ہے ملک میں؟ یہ ملک بھگت سنگھ اور بابا صاحب کا ملک ہے، پنشن ملازمین کا آئینی حق ہے، ہم اسے ضرور لیں گے، جب دہلی میں بیٹھے لیڈروں کو بھیڑ کا علم ہوا تو وہ ریلی میں آنے کے لیے بے تاب نظر آئے۔ آپ ایم پی سنجے سنگھ نے ملازمین کی پنشن کا مطالبہ کیا۔ہریانہ کی آواز کی پرزور حمایت کرتے ہوئے ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ملازمین کو یقین دلایا کہ ہریانہ میں کانگریس کی حکومت بننے کے فوری بعد 24 گھنٹے کے اندر پرانی پنشن بحال کر دی جائے گی۔کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ ملک کے کسان اور مزدور ملازمین کے ساتھ ہیں، وہیں کانگریس دہلی کے ریاستی صدر اروند سنگھ لولی، اتر پردیش کے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی لال بہاری یادو نے بھی ملازمین سے خطاب کیا اور کہا کہ کوئی بھی حکومت ملک کے ایک کروڑ ملازمین کو نظر اندازنہیں کر سکتی۔ کیونکہ ملازمین زمین سے جڑے ہوئے ہیں، ایک کروڑ ملازم کے خاندان کے پانچ کروڑ ووٹ ہیں، ساتھ ہی پرائمری ٹیچر چائے کی دکان پر جو بیان دیتے ہیں اس سے ملک کی حکومت بنتی ہے کیونکہ ماسٹر جی پر لوگوں کا مکمل بھروسہ ہوتا ہے اس لیے ملک کے وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ ملازمین کی آواز کو نظر انداز نہ کریں اور فوری طور پر پرانی پنشن بحال کرنے کا اعلان کر کے ملازمین کے مفادات کا تحفظ کریں۔
این ایم او پی ایس کی قومی جنرل سکریٹری پرگیہ نے کہا کہ انہوں نے ریلی میں آنے والے تمام اساتذہ اور ملازمین سے کہا کہ ہم اکٹھے ہو کر حکومت پر دباؤ ڈال کر پرانی پنشن کو ضرور بحال کریں گے۔
این ایم او پی ایس ہماچل پردیش کے پردیپ ٹھاکر نے کہا کہ پنشن شنکھنااد ریلی پرانی پنشن بحالی رام لیلا میدان میں ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔
دہلی ادھیاپک شکتی منچ کے نائب صدر بی ایل شرما نے دہلی کے ہزاروں کی تعداد میں پہنچے اساتذہ کا ادھیاپک شکتی منچ کے عہدیداروں کے ساتھ خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو دہلی کے اساتذہ پر فخر ہے۔ملک بھر سے آئے چھ لاکھ ملازمین کا دہلی کے اساتذہ نے جس ڈھنگ سے استقبال کیا وہ قابل دید ہے۔۔آج رام لیلا میدان انا ہزارے کی ریلی کی یاد دلاتا دکھائی دے رہا تھا۔چاروں طرف ملازمین شدید گرمی میں صرف اور صرف پنشن بحالی تحریک کے لیے گراؤنڈ میں ٹھہرے ہوئے تھے، جو ایک قابل دید دن رہا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی