مسلم تعلیمی ادارے نے جاری کیا نوٹس
کوچی۔ مسلم طالبات کو چہرہ ڈھکنے سے روکیں۔ ایسے ماحول میں جبج پوری دنیا میں چہرے کو ڈھکنے کی ضرورت پر بحث ہو رہی ہے اسی دوران کیرل میں ایک معروف مسلم تعلیمی ادارے نے مسلم طالبات کے چہرہ ڈھکنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ادارے کی جانب سے اس سلسلہ میں نوٹس بھی جاری کیا گیاہے۔
کیرل میں کثیر تعداد میں اسکول اور تکنیکی ادارے جن میں انجینئرنگ اور میڈیکل کالج بھی شامل ہیں، چلانے والے معروف تعلیمی ادارے مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی(ایم ای ایس) نے گذشتہ 17اپریل کو ایک سرکولر جاری کیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جدیدیت یا مذہبی روایات کی بنا پر کسی ایک طرح کے انداز کے لباس قبول کرنا مشکل ہے۔ سرکولر میں مزید کہا گیا ہے کہ تعلیمی سال 2019-20 سے اداروں کے سربراہان اور مقامی انتظامیہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ طالبات درس حاصل کرنے کے لئے اپنے چہروں کو ڈھک کر نہ آئیں۔
تعلیمی ادارے نے زور دیتے ہوئے کہاہے تعلیمی اور دیگر سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ طالبات اپنے لباس میں مماصلت کا خیال رکھیں۔ ڈاکٹر پی اے فضل غفور کی دستخط سے جاری سرکولر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہمیں تعلیمی اداروں کی حدود میں نا قابل قبول رجحانات کی اجازت نہ دیں۔ ایم ای ایس کے مذکورہ سرکولر کوکیرل میں سنی مسلم دانشوروں اور علماء کی تنظیم سمستھ کیرل جمعیت العلماء کی مخالفت کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شری لنکا کی حکومت نے امرجنسی قانون نافذ کرتے ہوئےحال ہی میں خواتین کے چہرہ ڈھکنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ شری لنکا کی حکومت نے یہ قدم اتوار کو ایسٹر کے موقع پر دہشت گرد حملہ کے بعداٹھایا ہے۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی