Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

مرکز نے ای کورٹ اسکیم کے تیسرے مرحلے کو منظوری دی

چار برسوں میں 7210 کروڑ روپے کا خرچ، وزیر اعظم کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ

نئی دہلی۔ (یو این آئی) مرکزی حکومت نے ملک میں عدالتی کارروائی کو آن لائن کرنے کے لیے مہتواکانکشی ای کورٹ (الیکٹرانک کورٹ) اسکیم کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر چار سال میں 7210 کروڑ روپے کی مالی سرمایہ کاری کی جائے گی۔بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا، "کابینہ نے آج ای کورٹ فیز 3 کو منظوری دے دی۔ 2023-24 سے اگلے چار برسوں میں اس پر 7210 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ فیز تھری کا بنیادی مقصد عدلیہ کے لیے ایک مربوط ٹیکنالوجی پلیٹ فارم بنانا ہے، جو عدالتوں، قانونی چارہ جوئی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک ہموار اور کاغذ کے بغیر انٹرفیس فراہم کرے گا۔

مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اس کا مقصد پورے عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ڈیجیٹل، آن لائن اور پیپر لیس عدالتوں کی طرف بڑھتے ہوئے انصاف کے عمل کو ہر ممکن حد تک آسان بنانا ہے۔
تیسرے مرحلے میں پورے ملک میں کمپیوٹر، اسکینر، ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات کے لیے اضافی ہارڈویئر منگوائے جائیں گے، پورے ملک میں 1150 ورچوئل کورٹ اور 4400 مکمل طور پر فعال ای سروس سینٹرز قائم کئے جائیں گے اور شمسی توانائی پر مبنی توانائی کے بیک اپ جیسی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر نے کہا کہ ای کورٹ فیز 3 کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کو مرکزی حکومت کے محکمہ انصاف اور سپریم کورٹ کی ای کمیٹی کی مشترکہ شراکت کے تحت متعلقہ ریاستوں کے ہائی کورٹس کے ذریعے ڈی سنٹرلائزڈ انداز میں نافذ کیا جائے گا۔ اس کے لیے سہ فریقی معاہدے کیے جائیں گے۔ ایک ایسا نظام جو تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے نظام کو مزید قابل رسائی، کفایتی، قابل اعتماد، پیشن گوئی اور شفاف بنا کر انصاف کی آسانی کو فروغ دے گا۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ ای کورٹس پروجیکٹ کا تیسرا مرحلہ "رسائی اور شمولیت” کے فلسفے پر مبنی ہے۔ اس کے تحت پہلے اور دوسرے مرحلے کے ثمرات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے عدالتوں کے تمام ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ڈیجیٹل، آن لائن اور پیپر لیس عدالتوں کی طرف بڑھتے ہوئے انصاف کی زیادہ سے زیادہ آسانی فراہم کرنا ہے۔ اس میں وراثت/پرانے ریکارڈ کو شامل کرنا اور تمام عدالتی احاطوں کو ای-سیوا مراکز کے ساتھ شامل کرکے ای-فائلنگ/ای-ادائیگی کی عالمگیر سہولت فراہم کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ یہ پروجیکٹ مقدمات کی تاریخ اور ان کے لئے وقت مقرر کرنے کی ترجیحات طے کرنے اور رجسٹرار آف کورٹس کو ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے کے قابل بنانے والا انٹلی جینٹ ، اسمارٹ نظام قائم کیا جائے گا ۔ ای کورٹس پروجیکٹ 2007 سے نیشنل ای گورننس اسکیم کے تحت چل رہا ہے تاکہ ہندوستان میں عدالتی کارروائیوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ذریعے انجام دیا جاسکے۔ اس کا دوسرا مرحلہ اس سال مکمل ہو چکا ہے۔