Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

قانون کے دائرے میں رہ کر ہوہرپروگرام :یوگی

وزیر اعلیٰ نے عوام کی حفاظت کے ساتھ کسی طرح کے کھلواڑ کو ناقابل برداشت قراردیا

لکھنو۔وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ جب ملک کی مختلف ریاستوں میں تہواروں کے موقع پر فسادات ہو رہے تھے تو اتر پردیش میں امن تھا۔ جو لوگ امن اور ہم آہنگی کو پسند نہیں کرتے وہ چھوٹے چھوٹے مسائل کو ایشو بنا کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پولیس افسران کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ ریاست میں جو بھی تقریب منعقد ہو، وہ قانون کے دائرے میں ہو۔ عوام کے تحفظ سے کھلواڑ کر کوئی تقریب منعقد نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔


سی ایم یوگی نے اتوار کو لال بہادر شاستری بھون (این ایکس) میں چیف منسٹر کمانڈ سینٹر کا افتتاح کیا اور سی ایم ڈیش بورڈ کا آغاز کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کمانڈ سینٹر اور ڈیش بورڈ قائم کرنے کا مقصد ڈیٹا حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اتر پردیش کی معیشت کو تیز کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا بنیادی مقصد عوام الناس کے مسائل کو مقررہ وقت میں حل کرنا ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ جس افسر یا اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے وہ وہیں رہنا چاہئے۔ ایسا نہ ہو کہ پوسٹنگ ایک ضلع میں ہو اور افسران و اہلکار دوسرے ضلع میں مقیم ہوں۔ اگر ضلع میں سرکاری رہائش میسر نہ ہو تو افسران اور اہلکار کرائے کے مکانوں میں رہیں اور وقت پر اپنے دفاتر پہنچیں۔
سی ایم یوگی نے کہا کہ تمام اہلکاروں کے کاموں کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، تھانوں کا جائزہ، ضلع سطح پر محکموں کا جائزہ، ڈویژنل سطح پر ضلع افسر اور ڈویژنل کمشنرکے سات میٹنگ ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ہمیں ضلع سطح پر ایسا میکنزم بنانا ہو گا، تاکہ عوام کے مسائل جلد از جلد حل ہو سکیں۔ اگر ہم یہاں بیٹھے ایمبولینس کی نگرانی کر سکیں تو ضلع کی ہر سرگرمی پر بھی نظر رکھی جا سکتی ہے۔ اب ٹیکنالوجی بہت بہتر ہو گئی ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ مسائل کے حل میں کسی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ضلع افسران عوام کے مسائل کو ضلعی سطح پر ہی حل کرنے کو یقینی بنائیں۔ لوگوں کو کہیں بھٹکنا نہیں چاہیے۔سی ایم یوگی نے کہا کہ آج اتر پردیش میں ملک کی ترقی کا انجن بننے کی صلاحیت ہے۔ محنت کے ساتھ کوشش کو جوڑ کر ہم یوپی کو سرکردہ ریاستوں کی سیریز میں کھڑا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ کا ہر ڈیٹا خالص ہونا چاہیے۔ ہمیں صحت مند مقابلے کو فروغ دینا ہوگا۔ اس میں کسی قسم کی ہیرا پھیری نہیں ہونی چاہیے۔