Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

New Delhi: Congress Spokesperson Randeep Singh Surjewala addresses a press conference at AICC, in New Delhi, Thursday, March 28, 2019. (PTI Photo/Kamal Singh)(PTI3_28_2019_000022B)

غریبوں کا مذاق اڑانے کیلئے مودی معافی مانگیں:رسندیپ

سماجوادی،بی ایس پی اور آر ایل ڈی کےلئے مودی کا تبصرہ نامناسب:کانگریس
نئی دہلی‘(یو این آئی) کانگریس کی کم از کم آمدنی ضمانت اسکیم ’نیائے‘ پر وزیر اعظم مودی کے طنز کرنے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پارٹی نے کہا کہ مسٹر مودی نے ملک کے غریبوں کی مفلسی کا مذاق اڑایا ہے جس کے لئے انہیں معافی مانگنی چاہئے۔ کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ نیائے اسکیم کانگریس کی غربت کو ختم کرنے کی دنیا کی سب سے بڑی اسکیم ہے جس کے تحت غریب خاندان کے خواتین کے کھاتے میں ہر سال 72 ہزار روپے جمع ہونے ہیں ۔

ملک کے ہر غریب خاندان کو اس اسکیم کے تحت ہر ماہ چھ ہزار روپے دئے جانے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کرکے غریبوں کو گہرا زخم دینے والے مسٹر مودی نے اب غریبوں کے بہبود کے لئے نیائے اسکیم کا تالی بجابجا کر مذاق اڑایا ہے۔ ملک کے غریبوں کے لئے بنائی گئی اس اسکیم کی مخالفت کرکے وہ غریبوں کے پیٹ پر لات مارنے کا کام کررہے ہیں۔ اس اسکیم کا مذاق اڑا کر انہوں نے ملک کے 25 کروڑ غریبوں کی مفلسی کا مذاق اڑایا ہے۔ اس کے لئے وزیر اعظم کو معافی مانگنی چاہئے۔خیال رہے کہ مسٹر مودی نے اترپردیش کے میرٹھ میں آج کانگریس کی نیائے اسکیم پر سخت طنز کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی حکومت نے بینک کھاتے کھلوائے تو کچھ عقلمند لوگ کہتے تھے کہ ملک میں بینک ہی نہیں ہے کھاتے کھلوانے سے کیا ہوگا اور آج وہی کھاتوں میں پیسے ڈالنے کی بات کرتے ہیں۔
کانگریس نے اترپردیش میں سماجوادی پارٹی،بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)اور راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)پر وزیراعظم نریندر مودی کےطنز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی اپنے عہدے کے وقار کی مناسبت سے الفاظ کا استعمال نہیں کررہے ہیں۔کانگریس کےمحکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں خصوصی پریس کانفرنس میں کہاکہ ان تینوں پارٹیوں کے اتحاد کےلئے مسٹر مودی نے غیر معیاری الفاظ کا استعمال کیا ہے۔یہ وزیراعظم کے عہدے کے وقارکے مطابق اورجمہوریت کی زبان نہیں ہے اور اس کےلئے انہیں افسوس ظاہر کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے میرٹھ کی ریلی میں آج سماجوادی پارٹی،بی ایس پی اور آر ایل ڈی کو شراب سے مماثلت دی ہے اور ان کا یہ لفظ جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔یہ پوچھنے پر کہ سماجوادی اور بی ایس پی کا بچاؤ کرکے کیا کانگریس اترپردیش میں ان پارٹیوں کےساتھ انتخابی اتحاد کرنے والی ہے؟مسٹر سرجے والال نے کہا کہ پارٹی وہاں اکیلے ہی الیکشن لڑےگی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا اتحاد ملک کی دیگر ریاستوں میں مختلف پارٹیوں کے ساتھ ہے اور وہ بخوبی کام کررہا ہے۔دہلی میں بھی اتحاد کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ کیا جانا باقی ہے۔مسٹر سرجےوالا نے کہا کہ میرٹھ کی ریلی میں گنا کسانوں کی بات کرنے والے مسٹر مودی کو ریاست کے گنا کسانوں کے 10ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی بقایا رقم لوٹانے کی بات بھی کرنی چاہئے تھی۔انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں گنا کسانوں کا 20ہزار کروڑ روپےسے زیادہ کا بقایا ہے اور اسے لوٹاکر انہیں راحت دی جاسکتی ہے لیکن مودی حکومت نے گنا کسانوں کا بقایا لوٹانے کے بجائے سب سڈی میں خریدی جانے والی چینی کے منصوبے کو ختم کیا جس سے کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔