Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

عابد اور رضوان کی سنچری بھی نہیں دلا سکیں پاکستان کو فتح

دبئی۔ (یو این آئی ) سلامی بلے باز عابد علی (112) اور محمد رضوان (104) کی شاندار سنچری بھی پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف چوتھے ون ڈے میں جیت نہیں دلا سکیں اور آسٹریلوی ٹیم نے یہ میچ چھ رن سے جیت کر پانچ میچوں کی سیریز میں 4-0 کی برتری حاصل کرلی۔آسٹریلیا کی یہ مسلسل ساتویں ون ڈے جیت ہے ۔ اس سے پہلے اس نے ہندستان کے دورے پر مسلسل تین ون ڈے جیتے تھے ۔ آسٹریلیا نے آل راؤنڈر گلین میکسویل کے شاندار 98 رنز کی بدولت 50 اوور میں سات وکٹ پر 277 رن بنائے جبکہ پاکستان کی ٹیم آٹھ وکٹ پر 271 رن ہی بنا سکی۔ میکسویل کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔عابد اور رضوان نے تیسرے وکٹ کے لئے 144 رنز کی شاندار شراکت کی لیکن اس جوڑی کے ٹوٹنے کے بعد پاکستان کی اننگز بکھر گئی اور پاکستان کے ہاتھ سے میچ جیتنے کا سنہری موقع نکل گیا۔ عابد نے 119 گیندوں پر 112 رنز میں نو چوکے لگائے جبکہ رضوان نے 102 پر 104 رن میں نو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ ناتھن کولٹر نائل نے 53 رن پر تین وکٹ اور مارکس اسٹوئنس نے 20 رن پر دو وکٹ لئے ۔ دبئی میں آسٹریلیا نے پاکستان کو چوتھے ایک روزہ میچ میں 278 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے عابد علی اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا لیکن مسعود پہلے ہی اوور میں کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد حارث سہیل بیٹنگ کے لیے آئے اور عابد علی کے ساتھ ملکر دوسری وکٹ کے لیے 74رنز جوڑے جس کے بعد حارث سہیل25رنز بنا کر لیون کا شکار بن گئے ۔دو کھلاڑیوں کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد اپنا پہلا میچ کھیلنے والے نوجوان بلے باز عابد علی نے وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہمراہ ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا ا سکور آگے بڑھایا۔عابد علی نے اپنے ون ڈے کیرئیر کے پہلے ہی میچ میں 8 چوکوں کی مدد سے شاندار سنچری ا سکور کی جس کے ساتھ ہی وہ پاکستان کی جانب سے ڈیبیو پر سنچری کرنے والے تیسرے کھلاڑی بن گئے ۔اس سے قبل اپنے پہلے ایک روزہ میچ میں سنچری کرنے والوں میں سلیم الٰہی(1995) اور امام الحق( 2017) شامل ہیں۔عابد علی 9چوکو ں کی مدد سے 112رنز بنا کر زمپا کا شکار بنے ،انہوں نے محمد رضوان کے ساتھ ملکر تیسری وکٹ کے لیے 144رنز جوڑے تھے ۔عمر اکمل مسلسل چوتھے میچ میں ناکام رہے اور6رنز بنا کر بولڈ ہوگئے ۔سعد علی بھی صرف9رنز بنا کر کولٹر نائل کا تیسرا شکار بنے ۔محمد رضوان نے سیریز میں اپنی دوسری سنچری مکمل کی تاہم کپتان عماد وسیم محض1رن بنا کر آؤٹ ہوگئے ۔رضوا ن بھی104رنز بنا کر پوویلین لوٹے ۔عثمان شنواری بھی6رنز بناسکے ۔اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بالنگ کا فیصلہ کیا ۔آسٹریلیا کی جانب سے ایرون فنچ اور عثمان خواجہ نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا۔ایرون فنچ 39 رنز بنانے کے بعد محمد حسنین کاپہلا انٹر نیشنل شکار بنے ،بعد میں آنے والے کھلاڑیوں میں شان مارش، پیٹرہینڈاسکومب اور مارکس اسٹوئنس دو ہندسے کے اسکور میں بھی داخل نہ ہوسکے اور بالترتیب 2،7 اور5 رنز بناکر پویلین واپس لوٹے ۔عثمان خواجہ نے اپنی 9ویں ون ڈے نصف سنچری مکمل کی جس کے بعد وہ یاسر شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے ۔میکسویل اور ایلکس کیری نے چھٹی وکٹ کے لیے 133رنز جوڑے اور اس دوران میکسویل نے اپنی18ویں اور کیری نے پہلی نصف سنچری مکمل کی میکسویل 2 رنز کی کمی سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے اور آخری اوور میں 98 رنز پر رن آؤٹ ہوگئے ، ان کی اننگز میں 9 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے جب کہ ایلکس کیری55 رنز پر آؤٹ ہوئے ۔پاکستانی ٹیم کی جانب سے محمد حسنین، یاسر شاہ اور عماد وسیم نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔پاکستانی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئیں، امام الحق اور شعیب ملک کی جگہ سعد علی اور عابد علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ۔سرفراز احمد کی غیر موجود گی میں کپتانی کے فرائض انجام دینے والے شعیب ملک ان فٹ ہوگئے جس کے باعث انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ان کی جگہ عماد وسیم نے کپتانی کے فرائض انجام دئے جب کہ امام الحق کو بخار ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔