لکھنؤ۔ امام احمد رضا نے بہت قلیل مدت میں تقریباً 54علوم وفنون پرمشتمل ایک ہزار سے زائد کتب تحریر فرمائی اگرصفحات کے اعتبار سے دیکھاجائے توپچاسوں ہزار صفحات سے بھی زائد ہوسکتی ہیں۔ اورامام موصوف نے اپنے زمانے میں ہرباطل عقیدہ والوں کاہرمحاذ پرمقابلہ کیا۔ اوراسلام وسنیت کی حفاظت فرمائی ۔واقعی وہ مجدد تھے۔ اس طرح کااظہار دارالعلوم وارثیہ گومتی نگر میں منعقد صد سالہ امام احمدرضا وتاج الشریعہ کانفرنس میں علمانے کیا۔ جس کی صدارت جانشین تاج الشریعہ قاضی القضاۃ فی الھند حضرت علامہ مفتی عسجد رضا قادری بریلی شریف نے فرمائی۔ حضور گلزار ملت اسماعیل واسطی نے سرپرستی کی۔نظامت مولانا آصف رضا پرتاپ گڑھی نے کی۔علما نے یہ بھی کہاکہ جوشخص اس زمانے میں بھی اگراپنے مذہب پر سختی سے قائم رہنا چاہتاہو وہ حضور تاج الشریعہ کی زندگی پڑھے۔ یقینان کی زندگی ایسی ہی تھی وہ ولی کامل تھے جن کے جنازے میں ایک کروڑ سے زیادہ لوگوںنے شرکت کی۔
اس اجلاس میں دارالعلوم سے فارغ ہونے والے 84طلبا ءکی دستار بندی ہوئی جنہوںنے فضیلت ،عالمیت ،قرأت اورحفظ کی سند حاسل کی۔ اس جلسہ کی خاص بات یہ رہی کہ پلوامہ حملہ میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کے لئے ضلع مجسٹریٹ کے زڑیعہ کچھ رقم کابھی انتظام کیاگیا۔ اس کانفرنس کو مولانا غلام عبدالقادر علوی،مولانا ذاکر حسین نعیمی ومفتی شیر محمد نے خطاب کیا۔، سیکڑوں لوگوںنے مولانا عسجد رضا سے مرید بھی ہوئے اس میں درجنوں علماءوائمہ شریک ہوئے ۔اسد اقبال کلکتوی ومناظر حسین بدایونی نے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی