Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

شتروگھن کا ٹکٹ کٹا ، شاہنواز کا نام پہلی بار غائب

این ڈی اے نے 39 امیدوارکی فہرست جاری کی

پٹنہ، ( یو این آئی ) بہار کے پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ سے اس مرتبہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے موجودہ ممبر اسمبلی شتروگھن سنہا کا ٹکٹ کٹ گیا ہے اور ان کی جگہ پر اس حلقہ سے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد انتخاب لڑیں گے۔قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) نے آج بہار کی 40 لوک سبھا سیٹ میں سے 39 کے لئے امیدواروں کی فہرست جارکر دی ہے ۔ اس فہرست میں دو بار سال 2009 اور 2014 میں پٹنہ صاحب سے ممبر پارلیمنٹ رہے سابق مرکزی وزیر شتروگھن سنہا اور بھاگلپور لوک سبھا حلقہ سے سال 2014 میں انتخاب لڑچکے سابق مرکزی وزیرکا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے ۔ بہار بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے انچارج بھوپیندر یادو نے بی جے پی کے ریاستی صدر نیتا نند رائے جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) کے قومی جنرل سکریٹری آر سی پی سنگھ ، جے ڈی یو کے ریاستی صد وششٹھ نارائن سنگھ ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) کے ریاستی صدر پشوپتی کمار پارس اور ایل جے پی ممبر اسمبلی راجو تیواری کی موجودگی میں یہاںپارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں این ڈی اے کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ۔اس فہرست میں پٹنہ صاحب لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کانام ہے ۔ مسٹر پرساد پہلی بار لوک سبھا انتخاب لڑیںگے ۔ وہ پہلی بار اپریل 2000 میں راجیہ سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے اور تب سے وہ راجیہ سبھا کے رکن ہی ہیں۔این ڈی اے کی فہرست میں سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کا ایک بڑا مسلم چہرہ شاہنواز حسین کا کانام بھی پہلی بار غائب ہے ۔ مسٹر حسین گذشتہ لوک سبھا انتخاب میں بھاگلپور سے بی جے پی کے امیدوار تھے اور محض آٹھ ہزار ووٹوں کے فرق سے انتخاب ہار گئے تھے ۔ اس سے قبل 2004 کے ضمنی انتخاب میں وہ بھاگلپور سے جیت کر پارلیمنٹ پہنچے تھے ۔ وہ پہلی مرتبہ 1999 میں کشن گنج حلقہ سے انتخاب جیت کر لوک سبھا پہنچے تھے ۔این ڈی اے میںسیٹوں کے تال میل کے تحت بھاگلپور سیٹ اس بار جے ڈی یو کے کھاتے میں چلی گئی ہے اور جے ڈی یو نے اس سیٹ سے اجے کمار منڈل کو امیدوار بنایا ہے ۔اس بار حاجی پور ( محفوظ ) حلقہ سے ایل جے پی سپریمو رام ولاس پاسوان بھی انتخاب نہیں لڑرہے ہیں۔ مسٹر پاسوان کی جگہ انکے چھوٹے بھائی اور بہار حکومت میں وزیر پشوپتی کمار پارس انتخابی میدان میں اتریںگے۔ اسی طرح ویشالی کے ممبر پارلیمنٹ راما سنگھ کا ایل جے پی نے ٹکٹ کاٹ دیا ہے ۔ ویشالی سے ایل جے پی نے سابق رکن کونسل کی اہلیہ وینا دیوی کو امیدوار بنایا ہے ۔ وہیں ایل جے پی نے سابق ممبر پارلیمنٹ سورج بھان سنگھ کی اہلیہ اور مونگیر سے رکن پارلیمنٹ وینا سنگھ کی جگہ ان کے دیور چندن سنگھ کو نوادہ سے امیدوار بنایا ہے ۔ مونگیر سیٹ اس بار جے ڈی یو کے کھاتے میںگئی ہے اور جے ڈی یو نے یہاں سے حکومت بہار میں وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کو امیدوار بنایا ہے ۔ وہیں نوادہ سیٹ اس بار ایل جے پی کے کھاتے میں گئی ہے ۔ نوادہ سیٹ سے ممبر پارلیمنٹ گری راج سنگھ کو بیگو سرائے سے امیدوار بنایا گیا ہے ۔
سال 2014 کے انتخاب میں بی جے پی کے بھولا سنگھ نے بیگوسرائے سے جیت درج کی تھی ۔ مدھوبنی سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ حکم دیو نارائن یادو کی جگہ پر ان کے بیٹے اشوک یادو کو ٹکٹ دیا گیا ہے ۔ بی جے پی چھوڑ کر کانگریس کا دامن تھام چکے دربھنگہ سے رکن پارلیمنٹ کرتی آزاد کی جگہ گوپال جی ٹھاکر کو امیدوار بنایا گیا ہے ۔جے ڈی یو نے اس کے ساتھ ہی نالندہ سے کوشیلندر کمار ، پورنیہ سے سنتوش کمارکشواہا ، کاراکاٹ سے مہا بلی سنگھ ، والمیکی نگر سے ویدناتھ پرساد مہتو ، سیتامڑھی سے ڈاکٹر ورون کمار ، گوپال گنج ( محفوظ ) سے ڈاکٹر آلوک کمار سمن ، سیوان سے کویتا سنگھ، کشن گنج سے محمود اشرف ،جھنجھار پور سے رام پریت منڈل ، سپول سے دلکیشور کامت ، کٹیہار سے دلار چند گوسوامی ، جہان آباد سے چندیشور پرساد چندرونشی ، گیا ( محفوظ ) سے وجے کمار مانجھی ، مدھے پورا سے دنیش چندر یادو اور بانکا سے گری دھاری یادو کو امیدوار بنایاہے ۔سولہویں لوک سبھا انتخاب (2014) میں بہار کی بائیس سیٹوںپر جیت درج کر نے والی بی جے پی اس مرتبہ سترہ سیٹوں پر انتخاب لر رہی ہے ۔ اتحاد کی وجہ سے والمیکی نگر کی سیٹ جے ڈی یو کے کھاتے میں جانے سے ممبر پارلیمنٹ ستیش چندر دوبے کو اس بار اپنی سیٹ گنوانی پڑی ہے ۔ اس طرح تال میل کے تحت جھنجھار پور کے ممبر پارلیمنٹ ویرندر کمار چودھری ، گوپال گنج ( محفوظ ) کے ممبر پارلیمنٹ جنک رام ، سیوان سے ممبر پارلیمنٹ اوم پرکاش یادو اور گیا ( محفوظ ) سے ممبر پارلیمنٹ ہری مانجھی کی سیٹیں بھی جے ڈی یو کے کھاتے میں چلی گئی ہیں۔