وزیراعلیٰ نے 125 کستوربا گاندھی گرلس انٹر کالج نیز 20 ضلعی تعلیمی و تربیتی اداروں میں اضافی کلاس روم اور آڈیٹوریم عوام کو معنون کیا
لکھنؤ۔وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ گزشتہ 06 برسوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی اور قیادت میں ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں ہمہ جہت ترقی کا تصور پورا ہوا ہے۔ ریاست میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ اترپردیش نے غربت سے آزادی کے مقصد کو حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ 06 برسوں میں ریاست میں تقریباً ساڑھے پانچ کروڑ لوگ غربت سے آزاد ہو کر قابل ہو چکے ہیں۔ پلاننگ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں اس کا ذکر کیا ہے۔
پلاننگ کمیشن نے اس کے لیے مختلف پیرامیٹرز طے کیے تھے، جن میں تعلیم سب سے اہم تھا۔ ریاست میں تعلیمی شعبہ میں انقلابی تبدیلیوں کی سمت میں قدم اٹھائے گئے ہیں جس کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ریاست میں بیسک تعلیمی بورڈ اور ثانوی تعلیمی بورڈ کے اسکولوں میں گزشتہ 06 سالوں میں 01 لاکھ 64 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا گیا ہے۔ آنے والے سالوں میں مزید بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔
وزیراعلیٰ نے آج یہاں لوک بھون میں تعلیمی سیشن 2023 میں بیسک تعلیمی بورڈ کے اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کو ڈریس ، سویٹر، اسکول بیگ، جوتے- موزہ اور اسٹیشنری کی خریداری کے لیے ان کے والدین کو فی طالب علم 1200 روپئے کی رقم دی ہے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں اپنے خیالات کا اظہارکر رہے تھے۔
انہوں نے تعلیمی سیشن 2023-24 میں125کستوربا گاندھی گرلز انٹر کالج عوام کو معنون اورریاست کے 20 ضلعی تعلیمی اور تربیتی اداروں میں اضافی کلاس روم اور آڈیٹوریم کا افتتاح کیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ایس سی ای آر ٹی کی طرف سے تیار کردہ ‘کلانکور، ‘کلاسرجن-2’، ‘انٹرنشپ مینوئل اور ‘سنسکرت بھاشاکٹ کا اجرا کیا۔ انہوں نے 1772 ہائر پرائمری اسکولوں میں لرننگ بائے ڈوئنگ ‘پروگرام شروع کیا اور متعلقہ ٹیچر مینوئل کا اجراء کیا۔ وزیر اعلیٰ نے پری پرائمری تعلیم کے لیے آئی آئی ٹی گاندھی نگر کے 52836 کو-لوکیٹیڈآنگن باڑی مراکز میں تیار کردہ ونڈر باکس کی تقسیم کا افتتاح کیا۔ انہوں نے 02 آنگن باڑی کارکنوں کو ونڈر بکس فراہم کئے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے ترقی کے خواہاں اضلاع میں تعلیم کے میدان میں وسیع تبدیلیاں آئی ہیں۔ پلاننگ کمیشن نے اس سلسلے میں اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ تمام اساتذہ اس تبدیلی کے ایجنٹ ہیں۔ مختلف محکموں نے وزیراعظم کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے مشن موڈ پر کام کیا ہے۔ آج بیسک تعلیمی بورڈ کے سکولوں میں طلباء کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 06 سالوں میں تقریباً 03 سال کورونا کی وبا کا سامنا کرتے ہوئے گزرے۔ اس دوران بیسک تعلیمی بورڈ کے اسکولوں میں تقریباً 55 سے 60 لاکھ نئے بچوں کا داخلہ ہوا۔ بیسک تعلیمی بورڈ کے اسکولوں میں طلباء کی تعداد تقریباً 01 کروڑ 34 لاکھ سے بڑھ کر آج 01 کروڑ 91 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔ اس تعداد کو مزید بڑھانے کے ساتھ- ساتھ ڈراپ آؤٹ پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے والدین کے ساتھ رابطے اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ اساتذہ اپنے کام کے رویہ سے بچوں کی نشوونما میں مثبت تعاون دے سکتے ہیں۔ اس سے اساتذہ کی عزت میں اضافہ ہوگا۔ یہ ڈراپ آؤٹ کو روکنے کا ذریعہ بھی بن جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں آنگن واڑی مراکز کو پری پرائمری کے طور پر تیار کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ جن آنگن باڑیوں نے اچھا کام کیا ہے وہاں کے بچوں میں اسکول جانے کے تئیں اچھا جذبہ ہے۔ سرکاری اسکولوں میں ‘آپریشن کایاکلپ کے لیےسی ایس آر فنڈ کے ذریعے تقریباً 250 کروڑ روپئے موصول ہوئے ہیں۔ ان میں سے 06 گروپس کو یہاں اعزاز دیا گیا ہے۔ اس سے بہترسی ایس آر فنڈز کا استعمال نہیں ہو سکتا۔ یہ ملک کی بنیاد کو مضبوط کرنے کا کام ہے۔ اس کے ذریعے ہم اپنی نسل کے بہتر مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ- ساتھ ہمارے عوامی نمائندوں، انتظامی اور پولیس افسران، سماج کے نامور افراد اور اساتذہ نے ‘آپریشن کایاکلپ کو کامیابی کی نئی بلندیاں فراہم کی ہیں۔ آج وہ اسکول بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اپنا تعاون دےرہے ہیں۔ نِپُن بھارت پروگرام نے بھی اس سمت میں بہت مثبت تعاون دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیسک تعلیمی بورڈ کے تقریباً 01 کروڑ 91 لاکھ طلبہ کو ڈی بی ٹی کے ذریعے 1200 روپئے فی طالب علم کے حساب سے 2300 کروڑ روپئے کی رقم بھیجی گئی ہے۔ بہت سے ممالک میں اتنی آبادی بھی نہیں ہے جتنی ہمارے یہاں طلباء ہیں۔ کستوربا گاندھی گرلس اسکولوں کی لڑکیوں کو ہر سال 1100 روپئے فی طالبہ کی شرح سے اسکالرشپ بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 19553 اہل معذور لڑکیوں کو 2000 روپے کا وظیفہ اور ڈی بی ٹی کے ذریعے 6000 روپئے ایسکارٹ الاؤنس 11364 شدید معذور طالب علموں کو جو بغیر امداد کے اسکول آنے سے قاصر ہیں، کو باقاعدگی سے اسکول جانے کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔ اس رقم کو اچھی طرح استعمال میں لانا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج بیسک تعلیمی بورڈ کے اسکولوں میں تبدیلی آ رہی ہے۔ اب ثانوی تعلیم میں تبدیلی کی باری ہے۔ محکمہ ثانوی تعلیم نے نقل کے بغیر امتحانات کا انعقاد کیا ہے۔ اس سال بورڈ کے امتحانات صرف 15 دن میں مکمل ہوئے اور نتائج 14 دن میں آ گئے۔ کل 29 دنوں میں بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے کامیابی کے ساتھ تمام پروگرام مکمل کئے۔ یہ تبدیلی ہے اور آپ کو اس تبدیلی کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘آپریشن کایاکلپ کا دوسرا مرحلہ بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے اسکولوں کو تبدیل کرنا ہے۔ تمام گورنمنٹ انٹر کالج، گورنمنٹ گرلز انٹر کالج اور پرائیویٹ مینجمنٹ کے تحت چلنے والے سرکاری امداد یافتہ اسکولوں کو ایک وقت کی حد کے اندر اور معیار کے ساتھ ‘آپریشن کایاکلپ-2’ کے ذریعے اپگریٹ کیا جانا چاہیے۔ آج اتر پردیش شناخت کے بحران سے نکلا ہے۔ اس کے لیے ریاست میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں انہیں بہتر انداز میں آگے بڑھایا جانا چاہیے۔
اس موقع پر چیف سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، ایڈیشنل چیف سکریٹری ثانوی اور بیسک تعلیم جناب دیپک کمار، ڈائرکٹر جنرل آف اسکول جناب وجے کرن آنند، محکمہ تعلیم کے افسران، استاتذہ نیز طلبہ شامل تھے۔ ضلع سطح پر بھی پروگراموں کے انعقاد میں عوامی نمائندے شامل تھے۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی