جے شنکر کا گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کےافتتاحی اجلاس سے خطاب
پنجی۔(یو این آئی) ہندوستان نے آج شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کو یاد دلایا کہ دہشت گردی علاقائی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور سرحد پارکی دہشت گردی سمیت اس برائی کو کسی بھی شکل میں جائز ٹھہرانے اور اس کو پالنے کی روایت کا بلا تفریق انسداد ہونا چاہیے ۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا ہے اور اسے سرحد پار دہشت گردی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں روکا جانا چاہیے ۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری وہاں موجود تھے اور وہ ڈاکٹر جے شنکر کی بات غور سے سن رہے تھے ۔ڈاکٹر جے شنکر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ باہمی رابطہ ترقی کی کلید ہے ، لیکن اسے تمام رکن ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے فروغ دیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے افغانستان کے بارے میں بھی کہا کہ وہاں ابھرنے والی صورتحال ہماری توجہ کا مرکز ہے اور ہماری کوششیں افغان عوام کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہونی چاہئیں۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے اسٹارٹ اپ اور اختراع اور روایتی ادویات پر دو نئے ورکنگ گروپ قائم کرنے کی ہندوستان کی تجویز کی تائید کی ہے ۔اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم میں کثیر جہتی تعاون کے فروغ اور تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان امن، استحکام، اقتصادی ترقی، خوشحالی اور قریبی روابط کی مضبوطی کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔
وزیر خارجہ نے ایس سی او میں اصلاحات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی او اپنے وجود کی تیسری دہائی میں ہے، اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں تنظیم کی معنویت برقرار رکھنے کے لیے اس میں اصلاحات اور تجدید کا یہ مناسب وقت ہے۔ انہوں نے کہا، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ تنظیم کی اصلاح اور جدید کاری کے امور پر بات چیت شروع ہو چکی ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہندوستان اس عمل میں اپنا تعمیری اور فعال کردار ادا کرے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انگریزی کو ایس سی او کی تیسری سرکاری زبان بنانا بھی اس سلسلے میں ایک تعمیری قدم ہوگا۔ انگریزی کو شنگھائی تعاون تنظیم کی تیسری سرکاری زبان کے طور پر شامل کرنے کے بارے میں، انہوں نے کہا، میں تنظیم کی تیسری سرکاری زبان کے طور پر انگریزی کو شامل کرنے کے ہندوستان کے دیرینہ مطالبہ کے لیے رکن ممالک کی بھی تائید چاہتا ہوں۔ اس سے ایس سی او کے انگریزی بولنے والے رکن ممالک کے ساتھ گہرے روابط قائم ہوں گے اور تنظیم کے کام کو وسیع تر عالمی سطح تک پہنچایا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور بیلاروس کو شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل رکن کے طور پر تسلیم کرنے کی سمت میں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ چار نئے ڈائیلاگ پارٹنرز کویت، متحدہ عرب امارات، میانمار اور مالدیپ آج ایس سی او کے ساتھ اپنے تعاون کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے اعلامیہ کی شکل میں نئی دہلی اعلامیہ، اور چار دیگر مشترکہ بیانات کی تجویز پیش کی ہے، جو موسمیاتی تبدیلی، اور ڈیجیٹل تبدیلی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے سے متعلق ہوں گے۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی