جسٹس راج شیکھرمنتھا نے شوبھندوادھیکاری کے معاملے میںخود کو سماعت سے الگ کرلیا
کلکتہ۔ (یواین آئی) شوبھند ادھکاری کے معاملے سمیت دو مقدمات سے جسٹس راج شیکھر منتھا نے خود کو الگ کر لیا ہے ۔جسٹس منتھا نے کہا کہ ان کی عدالت کے پاس طویل سماعت کے لیے وقت نہیں ہے ۔ عدالت میں 53 دیگر جج ہیں۔ (اس کیس کو) کسی اور بنچ کو بھیجا جائے ۔ریاست نے حال ہی میں سپریم کورٹ سے شکایت کی تھی کہ ہائی کورٹ تیزی سے سماعت نہیں کر رہی ہے ۔ لیکن، سپریم کورٹ نے اس معاملے میں بغیر کسی مداخلت کے کیس کو ہائی کورٹ کو واپس بھیج دیاہے ۔ جسٹس راج شیکھر منتھا نے تبصرہ کیاکہ سپریم کورٹ میں ریاست کی درخواست کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے درخواست گزار کی خاطر سماعت میں تاخیر ہوئی ہے ۔
لیکن اس عدالت نے پایا کہ کوئی بھی فریق جلد سماعت میں دلچسپی نہیں رکھتاہے ۔جسٹس پارتھا سارتھی سین نے اس سے قبل شوبھندوادھیکاری کے اس کیس سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ ریاست نے مختلف مسائل پر ریاست میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے خلاف 26 ایف آئی آر درج کی یہ تمام کیس فی الحال جسٹس راج شیکھر منتھا کے حکم سے روکے گئے ہیں۔ شوبھندو کو پیش گی ضمانت دیتے ہوئے انہوں نے ہدایت دی کہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر کوئی نئی ایف آئی آر نہیں کی جائے گی۔عدالت کے اس حکم کی وجہ سے آسنسول میں کمبل تقسیم کی میٹنگ میں روندنے کے واقعہ میں شوبھند و ادھیکاری کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد صورتحال نے ایک نئی شکل اختیار کرلی ہے ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی