Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

تین ریاستوں میں بی جے پی کی جیت، کارکنوں کی اجتماعی جیت: مودی

پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ کے جی ایم سی بالیوگی آڈیٹوریم میں بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکا ن نےوزیراعظم کا خیرمقدم کیا

نئی دہلی . ( یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے تین ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زبردست جیت کو تمام کارکنوں کی اجتماعی جیت قرار دیا اور بی جے پی کے تمام ممبران سے اپیل کی کہ وہ اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے سخت محنت کرنے میں مصروف ہوجائیں اور سرکاری اسکیموں کو خاص طور پر وشوکرما یوجنا کی تشہیر کرنے کریں۔

پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ کے جی ایم سی بالیوگی آڈیٹوریم میں بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکا ن پارلیمنٹ نے مسٹر مودی کا خیر مقدم کیا۔ بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ، سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، راجیہ سبھا میں قائد ایوان اور مرکزی وزراء پیوش گوئل، اشونی چوبے وغیرہ موجود تھے ۔ذرائع کے مطابق جب وزیر اعظم مودی آڈیٹوریم میں آئے تو ممبران پارلیمنٹ نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا اور بعد میں مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی زبردست جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے مسٹر نڈا نے انہیں ہار پہنائے ۔ اپنے خطاب میں مسٹر مودی نے کہا کہ تینوں ریاستوں میں جیت بی جے پی کارکنوں کی اجتماعی جیت ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف دہلی میں بیٹھے لیڈروں اور کارکنوں کی جیت ہے بلکہ ان لوگوں کی بھی جیت ہے جنہوں نے پارٹی کی تعمیر میں اپنی زندگیاں صرف کیں اور آج وہ سورگ میں ہیں۔مسٹر مودی نے پارٹی ممبر ان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ اب لوک سبھا انتخا بات کے لئے تیار ہو جائیں اور کام میں لگ جائیں۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کے بارے میں لوگوں میں عوامی بیداری پیدا کریں اور حکومت کی تمام اسکیموں، خاص طور پر غریبوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں اور وشوکرما یوجنا کے بارے میں تشہیر کریں۔ انہوں نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے وکست بھارت سنکلپ یاترا میں شامل ہونے کی بھی اپیل کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کی دوبارہ الیکشن جیتنے کی شرح 18 فیصد ہے جبکہ بی جے پی کی شرح 58 فیصد ہے ۔ اس لیے اگر وہ عوام پر اعتماد کریں تو عوام بھی ان پر اعتماد کریں گے ۔ اپوزیشن کی ذات پات کی سیاست کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف چار ذاتیں ہیں غریب، نوجوان، خواتین اور کسان۔ انہیں بااختیار بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔مسٹر مودی نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کارکنوں اور ممبران پارلیمنٹ کو انہیں ‘مودی جی’ کہہ کر مخاطب نہیں کرنا چاہئے اور انہیں صرف ‘مودی’ کہنا چاہئے کیونکہ عام لوگ انہیں صرف ‘مودی’ کے نام سے پہچانتے ہیں۔