لکھنو۔سرکاری میڈیکل کالجوں اور اداروں میں ایمرجنسی میڈیسن کے شعبے کھولنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے۔ نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) نے تمام میڈیکل یونیورسٹیوں، کالجوں اور تعلیمی اداروں کے لیے ایمرجنسی میڈیسن کا شعبہ ہونا لازمی قرار دیا ہے۔ ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک نے تمام طبی اداروں میں میڈیکل ایجوکیشن ڈیپار ٹمنٹ کے قیام کو منظوری دے دی ہے ۔ اس کا حکم میڈیکل ایجوکیشن ڈیپا رٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری نے جاری کیا ہے۔یوپی کے تمام اضلاع میں میڈیکل کالج کھولے جا رہے ہیں۔
میڈیکل یونیورسٹیوں اور اداروں میں ہنگامی خدمات چل رہی ہیں۔ مریضوں کو بہتر علاج فراہم کرنے کے لیے این ایم سی نے ایمرجنسی میڈیسن ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے بعد اتر پردیش حکومت نے تمام میڈیکل کالجوں اور اداروں میں ایمرجنسی میڈیسن کے شعبے کھولنے کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔
ڈپٹی سی ایم کی ہدایت پر پرنسپل سکریٹری آلوک کمار نے 23 مئی کو یہ حکم جاری کیا ہے۔نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے کہا کہ ہنگامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کے جی ایم یو، لوہیا سنستھان اور دیگر تعلیمی اداروں میں ایمرجنسی میڈیسن کا شعبہ کام کر رہا ہے۔ نئے میڈیکل کالجز میں شعبہ کے قیام کی کوششیں جاری ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں مریض سب سے پہلے اس شعبہ میں آئیں گے۔ یہاں ماہر ڈاکٹر مریضوں کی علامات کی بنیاد پر انضمام کی نشاندہی کریں گے۔ علاج کی سمت کا فیصلہ کریں گے۔ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ تمام طبی اداروں میں ایمرجنسی میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے قیام سے سنگین مریضوں کو بڑے اسپتالوں میں بھاگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس سے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کا دباؤ کم ہو گا۔ سنگین مریض آسانی سے علاج کروا سکیں گے۔ میڈیکل کے طلباء بھی طبی علم حاصل کر سکیں گے۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی