اپوزیشن سپریم کورٹ جانے کی تیاری میں
نئی دہلی۔ ای وی ایم – وی وی پیٹ میں چھیڑچھاڑ کا معاملہ پھر سرخیوں میں آ گیا ہے۔ ای وی ایمس کے ناقابل اعتبار ہونے کے مسئلہ کو ایک بار پھر اٹھاتے ہوئے 21اپوزیشن جماعتوں نے مشینوں کے نامناسب طورپر کام کرنے اور مشینوں میں اُلٹ پھیر کے مسئلہ کو متحدہ طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا انتباہ دیا ہے۔اس سلسلہ میں اہم اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ای وی ایمس کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے اور کئی شبہات کااظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پر شدید نکتہ چینی کی۔
کانگریس کے سینئر لیڈر ابھشیک منوسنگھوی نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلہ کے بعد کئی سوالات اس خصوص میں اٹھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ایک جماعت کو ووٹ دینے کے لئے بٹن دبانے پر کسی دوسری جماعت کو ووٹ جارہا ہے ۔وی وی پیٹ میں نشان صرف تین سکنڈس تک ہی دکھائی دے رہا ہے۔یہ پریس کانفرنس جمہوریت بچاو کے نعرے کے تحت کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں اس مسئلہ کو قانونی طورپر آگے لے جائیں گی۔یہ پریس کانفرنس اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے اجلاس کے بعدمنعقد کی گئی۔مسٹر سنگھوی نے کہاکہ بغیر کسی جانچ کے لاکھوں رائے دہندوں کے نام فہرست رائے دہندگان سے آن لائن حذف کردیئے گئے ۔پارٹیوں نے اس سلسلہ میں کمیشن کو طویل فہرستیں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کم از کم 50وی وی پیاٹس کے ٹرائلس کی گنتی ضروری ہے۔ہم اس مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ کمیشن نے اس سلسلہ میں ہماری جانب سے کئے گئے مطالبہ پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ہم نے شفافیت کا کمیشن سے مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس اب سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کے ماسوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔کمیشن اگر وی وی پیٹس کی سپلس کی گنتی کرتا ہے تو اس کے لئے پانچ سے زائد دن درکار ہوں گے ۔ہم نے کمیشن سے کہاکہ وہ اپنی ٹیم کے ارکان کی تعداد میں اضافہ کرے ۔ایسا کرنے سے پانچ دن درکار نہیں ہوں گے۔مزید پولنگ عہدیداروں کی اس عمل میں تیزی کے لئے ضرورت ہے۔
آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندرابابو نائیڈو جنہوں نے اس مسئلہ پر گزشتہ روز کمیشن سے ملاقات کے بعد عدم اطمینان کا اظہا رکیاتھا کہا کہ اس مسئلہ کو کئی دنوں سے وہ اٹھاتے آرہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں حال ہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلہ پر اپوزیشن جماعتیں مطمئن نہیں ہیں۔ عدالت عظمی نے کمیشن کو ہدایت دی تھی کہ وہ ہر اسمبلی حلقہ میں ایک تا پانچ وی وی ایمس کے وی وی پیاٹس کی درمیان میں جانچ کرے ۔انہوں نے کہا کہ ایک نئی عرضی اس خصوص میں عدالت عظمی میں داخل کی جائے گی۔چندرابابو نے کہاکہ پہلے مرحلہ کے انتخابات میں بڑے پیمانہ پر ای وی ایمس میں الٹ پھیر کی گئی ہے۔انہوں نے فہرست رائے دہندگان سے ناموں کے حذف کرنے کا مسئلہ اٹھایا اور کہاکہ کمیشن کو اس کا نوٹ لینا چاہئے اور ہماری تشویش کو دور کرنا چاہئے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ای وی ایمس میں الٹ پھیر کی گنجائش موجود ہے ۔وہ جمہوریت کو بچانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال نے کہاکہ ای وی ایمس پر سے بھروسہ اٹھ گیا ہے ۔انہوں نے پیپر بیلٹ سے انتخابات کروانے کامطالبہ کیا اور کہا کہ اگر دوبارہ مودی برسراقتدار آگیا تو ملک سے جمہوریت کا خاتمہ کردیں گے جس طرح ہٹلر نے جرمنی کے چانسلر بننے کے بعد کیا تھا۔انہوں نے اس سلسلہ میں بی جے پی کے لیڈر ساکشی مہاراج کی جانب سے دیئے گئے بیان کا حوالہ دیا۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی