یل ایس جی کے ہوم گراؤنڈ پر نظر آیا پیلا سمندر
لکھنؤ،(یو این آئی) انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) اور لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے درمیان بدھ کو یہاں بارش کی وجہ سے میچ رد ہو گیا۔ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے لکھنؤ کی ٹیم نے 19.2 اوور میں سات وکٹوں پر 125 رنز بنائے جب بارش کی وجہ سے پچ کو کوور کردیا گیا تھا۔ آن فیلڈ امپائر انیل چودھری اور نکھل پٹوردھن نے وقفے وقفے سے بارش اور گیلے گراؤنڈ کی وجہ سے شام 6.54 بجے میچ منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ لکھنؤ اور چنئی کو جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہونے والے میچ میں دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملا۔لکھنؤ صرف 44 رنز پر پانچ وکٹ گنوانے کے بعد جدوجہد کی حالت میں تھا لیکن آیوش بدونی نے صرف 33 گیندوں پر 59 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیل کر میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔ بدونی نے اپنی 33 گیندوں کی اننگز میں دو چوکے اور چار چھکے لگائے۔چنئی کی جانب سے معین علی، مہیش تھکشنا اور متیشا پاتھیرانا نے لکھنؤ کے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ رویندر جڈیجہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔ پلیئنگ الیون میں واپس آنے والے دیپک چاہر مہنگے ثابت ہوئے۔ انہوں نے چار اوورز میں 41 رنز دیے۔یکم مئی کو رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف یہاں کھیلے گئے میچ میں چوٹ کی وجہ سے کے ایل راہل کے آئی پی ایل سے باہر ہونے کے بعد کرونل پانڈیا کو کپتانی سونپی گئی تھی۔ وہیں جے دیو اودنکٹ بھی کندھے کی تکلیف کی وجہ سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان کی جگہ منن ووہرا اور کرن شرما کو ٹیم میں جگہ دی گئی۔
ایکنا اسٹیڈیم یوں تو لکھنؤ سپرجائنٹس کا ہوم گراؤنڈ ہے اور اس لیے اسے کسی بھی مخالف ٹیم کے خلاف سپورٹ ملنا فطری ہے ، لیکن جب مہندر سنگھ دھونی میدان میں موجود ہوں تو کرکٹ کے دیوانے تمام حدیں پارکرتے ہوئے اپنے پسندیدہ کرکٹر کے لیے سب کچھ بھولنے کو تیار رہتے ہیں۔ایسا ہی ایک منظر بدھ کے روز ادب کے شہرلکھنؤ میں چنئی سپر کنگز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان آئی پی ایل میچ میں دیکھنے کو ملا۔ دھونی کو دیکھنے کی خواہش کے ساتھ ہزاروں شائقین اسٹیڈیم کی طرف کھنچے چلے آرہے تھے ۔
دھونی کی سات نمبر کی جرسی بیچنے والوں کوآج منھ مانگی قیمت ملی۔ چنئی سپر کنگز کے کپتان دھونی کی سات نمبر کی جرسی پہنے مداحوں سے ایکانا اسٹیڈیم آج کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔کرکٹ کے دیوانے دھونی کو دیکھ کر بھول گئے تھے کہ انہیں اپنی ٹیم ایل ایس جی کو سپورٹ کرنا ہے ۔ ایل ایس جی کا وکٹ گرنے پر میدان پر سناٹا نہیں بلکہ شور سنائی دے رہاتھا، جیسے چنئی ہی لکھنؤ کی گھریلو ٹیم ہو۔ دھونی کی حمایت میں تماشائی بڑے بڑے پوسٹر اور بینرز گراؤنڈ پر لے آئے تھے جس کی وجہ سے اسٹیڈیم پیلے سمندر میں تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا تھا۔چوک علاقے سے میچ دیکھنے آئے محمد اکرام نے کہا، ‘‘دھونی ہمارے ہیرو ہیں۔ وہ لاجواب کھلاڑی ہے ۔
پہلی بار لکھنؤ کی سرزمین پر انہیں دیکھنا ایک خواب جیسا ہے جس کا ہم بھرپور لطف اٹھائیں گے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ لکھنؤ جیت جائے لیکن دھونی ہمارے دلوں میں رہتے ہیں۔ اس کے لئے ہم جتنا بھی چیئر کریں کم ہے ۔بارہ بنکی سے آئے وویک چورسیا نے کہا، ”میدان پر بارش ہو رہی تھی، لیکن اس کے باوجود ہم نے ٹکٹ خریدے ۔ یہاں تک کہ اگر میچ میں ایک گیند نہیں پھینکی جاتی، تب بھی ہمارے لئے پیسہ وصول تھا، کیونکہ دھونی ہمارے ساتھ میدان میں ہیں، صرف یہ سوچنا ہی سنسنی پیدا کرتا ہے ۔تاہم ایکانا کے میدان پر بارش بار بار ولن بن کر آئی۔ بارش کی وجہ سے میچ کا آغاز مقررہ وقت سے 15 منٹ کی تاخیر سے ہوا جبکہ ایل ایس جی اننگ کے آخری اوور میں بارش دوبارہ گراؤنڈ پر آگئی لیکن اس سے شائقین کے جوش و خروش میں کوئی کمی نہیں آئی کیونکہ وہ پوری شدت کے ساتھ میدان پر ڈٹے رہے ۔
المزيد من القصص
خواتین کے ریزرویشن جیسے قانون بنانے کے لیے مکمل اکثریت والی مضبوط حکومت ضروری: مودی
یوم اساتذہ پر ایجوکیشن اویئرنیس کمیٹی و ایم یو ایس نے اساتذہ کو اعزاز سے سرفراز کیا
علماء کے ہاتھوں رکھا گیا جامعہ حکیم الاسلام دیوبند کی جدید عمارت کا سنگ بنیاد