سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو دیا حکم
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے آج ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے انتخابی کمیشن سے کہا ہے کہ وہ ہر اسمبلی حلقہ میں ای وی ایم-وی وی پیٹ مشینوں کے ملان کی تعداد ایک سے بڑھا کر 5 کرے۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ ان مشینوں کا انتخاب رینڈم یعنی بے ترتیب ڈھنگ سے کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ ایسا اس لیے کہا جا رہا ہے تاکہ انتخابی عمل زیادہ مضبوط بنے اور لوگوں کا بھروسہ بھی اس پر قائم ہو۔
حالانکہ 21 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ وی وی پیٹ کی تعداد بڑھا کر ہر اسمبلی حلقہ میں 50 فیصد کر دی جائے، لیکن عدالت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ انتخابی کمیشن کا کہنا ہے کہ اس سے انتخابی نتائج برآمد ہونے میں پانچ چھ دنوں کی تاخیر ہو جائے گی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک سے بڑھا کر 5 وی وی پیٹ کرنے کے لیے نہ تو اضافی عملہ کی ضرورت ہوگی اور نہ ہی لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں تاخیر ہوگی، اس لیے انتخابی کمیشن ہر اسمبلی حلقہ میں 5 ای وی ایم مشینوں کا ملان وی وی پیٹ پرچیوں سے کرے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے انتخابی کمیشن سے پرچیوں پر مذکور جانکاری اور ان پرچیوں کی حقیقت کو سرٹیفائیڈ کرنے کے عمل سے متعلق کئی سوال پوچھے۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی