طویل علالت کے بعد بنگلورو میں آخری سانس لی،صدرجمہوریہ ، وزیراعظم اور کھڑگے کا اظہار تعزیت
ترواننت پورم۔ (یو این آئی) کیرالہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اومن چانڈی کا طویل علالت کے بعد منگل کی صبح 4.25 بجے بنگلورو کے چنمایا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 80 سال تھی۔مسٹر چانڈی کے بیٹے چانڈی اومن نے فیس بک پوسٹ میں اپنے والد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، "اپپا کا انتقال ہو گیا ہے ۔” سابق وزیر اعلیٰ گزشتہ کئی ماہ سے بنگلورو میں زیر علاج تھے ۔
مسٹر چانڈی کے پسماندگان میں اہلیہ مریمما اومین، بیٹیاں اچو اومن اور ماریہ اومن اور بیٹا چنڈی اومین ہیں۔ دو مرتبہ بطور وزیر اعلیٰ ریاست کے لوگوں کی خدمت کرنے والے مسٹر چانڈی کیرالہ میں کانگریس کا سب سے مقبول چہرہ تھے ۔ ایم ایل اے کے طور پر 50 سال مکمل کرنے والے مسٹر چانڈی 1970 سے کوٹائم ضلع میں اپنے آبائی شہر پوتھوپلی سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے ۔مسٹر چانڈی نے کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے رکن اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) آندھرا پردیش کے انچارج کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 1967-69 کے دوران سینٹ جارج ہائی اسکول، پوتھوپلی میں کیرالہ اسٹوڈنٹس یونین (کے ایس یو) کے یونٹ صدر اور تنظیم کے ریاستی صدر بھی رہے ۔ سال 1970 میں وہ ریاستی یوتھ کانگریس کے صدر منتخب ہوئے ۔مسٹر چانڈی نے اپنی ابتدائی یونیورسٹی کی تعلیم سی ایم ایس کالج، کوٹائم اور سینٹ برچ مینس کالج، چنگناسیری سے معاشیات میں گریجویشن کیا۔ انہوں نے گورنمنٹ لاء کالج، ایرناکولم سے قانون میں بیچلرکی ڈگری (ایل ایل بی) بھی حاصل کی تھی۔وہ 11 اپریل 1977 سے 25 اپریل 1977 تک مسٹر کے ۔ کروناکرن کے دور حکومت میں وزیر محنت رہے اور 27 اکتوبر 1978 تک مسٹراے کے انٹونی کے دور میں بھی اسی محکمے کو سنبھالتے رہے ۔ 28 دسمبر 1981 سے 17 مارچ 1982 تک مسٹرکے کروناکرن کے دوسرے دور حکومت میں وزارت داخلہ پر فائز رہے ۔ پھر وہ 2 جولائی 1991 کو مسٹر کے . کروناکرن کے چوتھے دور حکومت میں وزیر بنے ۔ اس دوران انہیں وزارت خزانہ کی ذمہ داری ملی لیکن 22 جون 1994 کو انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔سال 2004 میں، لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کی خراب کارکردگی اور دھڑے بندی کی سیاست کی وجہ سے وزیراعلیٰ کے عہدے سے مسٹر انٹونی کے استعفیٰ کے بعدمسٹر چانڈی مختصر وقت (اگست 2004 سے مئی 2006) کے لیے ان کے جانشین بنے ۔مسٹر چانڈی 12ویں کیرالہ قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تھے ۔ ان کی قیادت میں یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) نے 2009 کے لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کی 20 پارلیمانی نشستوں میں سے 16 پر کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد 2010 کے بلدیاتی انتخابات میں بھی کانگریس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کیرالہ کی سیاست کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں یو ڈی ایف کو برتری حاصل ہوئی تھی۔مسٹر چانڈی نے 2011 کے اسمبلی انتخابات میں کم فرق سے کامیابی حاصل کی اور دوسری بار وزیر اعلیٰ بنے ۔ کانگریس کی قیادت میں یو ڈی ایف کے امیدواروں نے ایل ڈی ایف (لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ) کے 68 کے مقابلے 72 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی