Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

Udhampur: A security personnel stands guard as voters queue to cast their vote during the second phase of general elections, at a polling station in Udhampur district of Jammu and Kashmir, Thursday, April 18, 2019. (PTI Photo)(PTI4_18_2019_000029B)

کشمیر کے پولنگ والے علاقوں میں مکمل ہڑتال

سری نگر۔ (یو این آئی) وادی کشمیر میں جمعرات کو پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے موقع پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر پولنگ والے علاقوں (وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل) میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران ایسے علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت کلی طور پر معطل رہی۔تاہم پولنگ والے علاقوں میں تعلیمی ادارے اور سرکاری دفاتر حکومتی احکامات پر بند رہے۔ایک سرکاری عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ وسطی کشمیر میں کہیں کوئی پابندیاں عائد نہیں رہیں تاہم پُرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے فورسز کی معقول نفری تعینات رہی۔

 

یو این آئی کے ایک نامہ نگار جنہوں نے جمعرات کی صبح سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، نے بتایا کہ ‘اگرچہ شہر میں عام شہریوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر کوئی پابندیاں عائد نہیں ہیں تاہم تمام حساس علاقوں میں فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔نامہ نگار کے مطابق شہر میں سبھی دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔موصولہ اطلاعات کے مطابق سری نگر پارلیمانی حلقے کے تحت آنے والے وسطی کشمیر کے تینوں اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل میں جمعرات کو مکمل شٹرڈاون و پہیہ جام ہڑتال رہی۔ تینوں اضلاع میں اکثر سڑکیں سنسان نظر آئیں۔ جموں وکشمیر سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی گاڑیاں اور آٹو رکشے بھی سڑکوں سے غائب رہے۔ ہڑتال اور دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران تشدد کے خدشے کے پیش نظر وادی بھر میں ریل خدمات معطل رکھی گئیں۔ اس کے علاوہ پولنگ والے اضلاع میں تیز رفتار والی فور جی اور تھری جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع رکھا گیا۔بتادیں کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی (سربراہ حریت گ)، میرواعظ محمد عمر فاروق (سربراہ حریت ع) اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے گذشتہ ہفتے جاری اپنے ایک بیان میں 11 اپریل کو مکمل اور ہمہ گیر ‘کشمیر بند کی کال دی تھی جبکہ پارلیمانی الیکشن کے ضمن میں پولنگ کے دنوں پر متعلقہ انتخابی حلقوں کے اندر مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔کشمیر انتظامیہ نے علاحدگی پسند قائدین کو کسی بھی الیکشن مخالف ریلی یا جلوس کو منظم کرنے یا کسی بھی ایسے پروگرام کی قیادت کرنے سے روکنے کے لئے پہلے ہی تھانہ یا خانہ نظربند کر رکھا ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں گورنر انتظامیہ نے گذشتہ ماہ علاحدگی پسند اور بعض مذہبی جماعتوں بالخصوص جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرکے سینکڑوں کی تعداد میں لیڈران اور کارکنوں کو حراست میں لیکر ریاست کی مختلف جیلوں میں بند کیا۔ بزرگ علاحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین مسٹر گیلانی کو گذشتہ قریب نو برس سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند رکھا گیا ہے۔ جے کے ایل ایف چیئرمین محمد یاسین ملک جنہیں گذشتہ ماہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا تھا، کو این آئی اے نے تہاڑ جیل منتقل کیا ہے۔