راہل گاندھی نے کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے اکیسویں صدی میں ہندوستان سے غربت کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے اور اس کے لئے پارٹی دنیا میں بے مثال اور تاریخی کم از کم آمدنی اسکیم لائے گی
نئی دہلی (یواین آئی)کانگریس نے آج ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کی حکومت بنی تو ہر ہندوستانی کو بارہ ہزار روپے ماہانہ آمدنی اور پانچ کروڑ غریب خاندانوں کو سالانہ 72ہزار روپے کی مدد یقینی بنائے گی۔مسٹر گاندھی نے کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانگریس نے اکیسویں صدی میں ہندوستان میں غربت کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ اس کے لئے پارٹی دنیا میں بے مثال اور تاریخی کم از کم آمدنی اسکیم لائے گی۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ پارٹی کے اقتدارمیں آنے پر یہ یقینی بنایاجائیگا کہ کہ ہر غریب کنبہ کی کم ازکم ماہانہ آمدنی 12ہزارروپئے ہو۔ابھی اگر کسی کنبہ کی آمدنی 6ہزار روپئے ہے تو 6ہزارروپئے ماہانہ حکومت فراہم کریگی۔یہ بندوبست تب تک رہے گا جب تک متعلقہ کنبہ کی خودکی آمدنی 12ہزار روپئے ماہانہ نہیں ہوجاتی۔انھوں نے کہاکہ اس کے علاوہ پارٹی ملک کے بیس فیصد سب سے غریب پانچ کروڑ کنبوں کوسالانہ 72 ہزار روپے دے گی ۔ اس سے ملک کے 25کروڑ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔کانگریس صدر نے کہا کہ ان دونوں اسکیموں کا فائدہ اس وقت تک لوگوں کو ملتا رہے گا جب تک وہ اس کے دائرے سے باہر نہیں ہوجاتے۔مسٹر گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کسانوں کا قرض معا ف کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن ان کو صرف ساڑھے تین روپے مل رہے ہیں۔ کانگریس ہمیشہ اپنے وعدے پورا کرتی ہے اور وعدوں کے مطابق راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کام ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کم از کم آمدنی اسکیم سے پچیس کروڑ لوگوں کو غریبی سے نکالا جاء یگا ۔ اس سے پہلے منریگا غریبی مٹانے کی سمت میں پہلا قدم تھا اور اس اسکیم کے تحت چودہ کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے۔ یہ غربت کے خلاف کانگریس کا دوسرا اور آخری حملہ ہے جس سے ہندوستان میں غربت ختم ہوگی۔معیشت پر اس سے پڑنے والے بوجھ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ ’’امیروں کا لاکھوں کروڑ وں روپے کا قرض معاف ہوسکتا ہے۔ کیایہ سبسڈی نہیں ہے۔ وزیر اعظم ملک کے سب سے امیر لوگوں کا قرض معاف کرسکتے ہیں تو کانگریس سب سے غریب لوگوں کو پیسہ کیوں نہیں دے سکتی۔‘‘مسٹر گاندھی نے کہا کہ یہ اسکیم آسانی سے نافذ کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کے لیے رقم دستیاب ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اسکیم پارٹی کے انتخابی منشور میں شامل ہوگی۔کانگریس صدر نے کہاکہ مسٹر مودی دو ہندوستان بنارہے ہیں جن میں ایک امیروں کا ہے اور دوسرا غریبوں کا لیکن’’ہم دوہندستان نہیں بننے دیں گے۔صرفایک ہندستان ہوگا جس میں سب کی عزت ہوگی۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اس اسکیم کو تیار کرنے کے لئے ہندوستانی معیشت کا گہرا مطالعہ کیا گیاہے اور معیشت یہ بوجھ اٹھاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم آمدنی اسکیم کے لئے ملک کے پاس خاطر خواہ پیسہ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس لوگوں کو انصاف دے گی اور ان کو ان کا حق دے گی۔ یہ اسکیم سماجی انصاف کے لئے ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ پارٹی کا لوک سبھا الیکشن کے لئے انتخابی منشور جلد ہی جاری کردیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں پارٹی کے سینئر لیڈر احمد پٹیل‘ پی ایل پونیا ‘ کماری شیلجہ اور اجیو گوڈا بھی موجود تھے۔ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں انتخابی منشور کے ساتھ ساتھ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔میٹنگ میں پارٹی پارلیمانی پارٹی کی لیڈر اور سابق صدر سونیاگاندھی موجودنہیں تھیں۔اس میں سینئر لیڈر منموہن سنگھ، اے کے انٹونی،غلام نبی آزاد،پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا سمیت ورکنگ کمیٹی کے بیشتر ارکان موجود تھے۔
Continue Reading
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی