Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

کانگریس اور اپوزیشن پارٹیاں اتحاد کا خوف دکھا کر مودی کو ڈرا نہیں سکتیں

جو ڈر گیا وہ مودی نہیں ہوتا: مودی
رائے پور، (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی کوششوں پر سخت وار کرتے ہوئے کہا کہ… اگر وہ سوچتے ہیں کہ ایسا کرکے وہ مودی کو ڈرا پائیں گے تو انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ جو ڈر جائے وہ مودی نہیں ہوتا۔چھتیس گڑھ اسمبلی کے سال کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے بی جے پی کی وجے سنکلپ ریلی کے ذریعے مہم کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر مودی نے آج یہاں کہا کہ جو لوگ ایک دوسرے کو پانی پی پی کر کوستے تھے ، وہ ایک ساتھ آنے کی کوشش کررہے ، وہ سوچتے ہیں کہ ایسا کرنے سے وہ مودی کو ڈرا سکیں گے ، ہلا سکیں گے تو ملک کے بدعنوان لوگ کان کھول کر سن لیں، اگر وہ بدعنوای کی گارنٹی ہیں تو مودی بدعنوانی پر کارروائی کی گارنٹی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس نے ظلم کیا ہے وہ نہیں بچے گا۔ مجھ میں یہ کہنے کی ہمت ہے کیونکہ میرے پاس صرف وہی ہے جو آپ نے مجھے دیا ہےاس کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے پیچھے پڑیں گے ، میری قبر کھودنے کی دھمکی دیں گے ، لیکن انہیں پتہ نہیں ہے جو ڈر جائے وہ مودی نہیں ہوتا۔

تقریباً آدھے گھنٹے کے اپنے خطاب میں مسٹر مودی نے کانگریس پر شدید حملہ کیا اور اس پر بدعنوانی کی ماں ہونے کا الزام دہرایا۔چھتیس گڑھ کی تعمیر میں بی جے پی کے اہم کردار کو یاد دلاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ صرف بی جے پی ہی چھتیس گڑھ کے لوگوں کو سمجھتی ہے ، اور اس ریاست کو تیزی سے ترقی دے سکتی ہے ۔آج افتتاح اور سنگ بنیاد رکھے گئے پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ رائے پور وشاکھاپٹنم اکنامک کوریڈور سے جڑ کر ریاست میں مواقع پیدا کیے جائیں گے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی کوششوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے وہ مودی کو ڈرا دیں گے تو انہیں سمجھنا چاہئے کہ جو ڈر گیا وہ مودی نہیں ہوتا۔مسٹر مودی نے سال کے آخر میں ہونے والے چھتیس گڑھ اسمبلی کے عام انتخابات کے لیے بی جے پی کی سنکلپ ریلی کے ذریعے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے آج یہاں کہا کہ جو لوگ پانی پی پی کر ایک دوسرے کو کوستے تھے ، وہی لوگ آپس میں اتحاد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ اگر سوچتے ہیں کہ ایسا کرکے مودی کو ڈرا سکیں گے ، ہلا سکیں گے تو ملک کے کرپٹ لوگ کان کھول کر سن لیں، اگر وہ کرپشن کی گارنٹی ہیں تو مودی کرپشن پر کارروائی کی گارنٹی ہیں۔

ے کہا کہ "جس نے بھی غلط کام کیا ہے وہ نہیں بچے گا۔ مجھ میں یہ کہنے کی ہمت ہے کیونکہ میرے پاس صرف وہی طاقت ہے جو آپ نے مجھے دیا ہے اس کے سوا کچھ نہیں ہے وہ میرے پیچھا پڑیں گے ، میری قبر کھودنے کی دھمکی دیں گے ، لیکن وہ نہیں جانتے کہ جو ڈر گیا وہ مودی نہیں ہوتا۔” تقریباً آدھے گھنٹے کے اپنے خطاب میں مسٹر مودی نے کانگریس پر سخت حملہ کیا اور کرپشن کی ماں ہونے کا الزام کا اعادہ کیا۔چھتیس گڑھ کی تعمیر میں بی جے پی کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ صرف بی جے پی ہی چھتیس گڑھ کے لوگوں کو سمجھتی ہے ، اور اس ریاست کو تیزی سے ترقی دے سکتی ہے ۔ مرکزی حکومت کی طرف سے سات ہزار کروڑ روپے کے آج افتتاح اور سنگ بنیاد رکھے گئے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رائے پور وشاکھاپٹنم اکنامک کوریڈور سے جڑ کر ریاست میں ہزاروں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ دو سال بعد چھتیس گڑھ کی تشکیل کے 25 سال مکمل ہونے جائیں کے ، اگلے 25 سال چھتیس گڑھ کی ترقی کے لیے بہت اہم ہیں۔ چھتیس گڑھ کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ کھڑی ہوگئی ہے کیونکہ ریاست کے اقتدار پر قابض لوگوں نے ٹھان رکھا ہے کہ وہ چھتیس گڑھ کو لوٹیں گے اور برباد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے جھوٹے وعدے میں مکمل شراب بندی بھی شامل تھی، شراب بندی نہیں ہوئی، ہزاروں کروڑ کا شراب گھوٹالہ ضرور ہوا، اخبارات میں اس کی پوری معلومات بھری ہوئی ہیں۔ شراب کے کمیشن کی رقم اکٹھی ہوئی ہے ، اور کہا جاتا ہے کہ یہ رقم کانگریس پارٹی کے کھاتے میں گئی ہے ۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شراب گھوٹالہ کی رقم کی بندر بانٹ کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کے ڈھائی سالہ فارمولے کو یہاں نافذ نہیں کیا جا سکا ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ چھتیس گڑھ کو پچھلے چار سالوں میں کانگریس نے اے ٹی ایم کی طرح استعمال کیا ہے ۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ چھتیس گڑھ کے کانگریس لیڈروں کو گزشتہ برسوں میں تمام ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں ذمہ داری کیوں سونپی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شراب گھوٹالہ ہی نہیں ریاست کا کوئی محکمہ ایسا نہیں ہے جس کے کام پر شک نہ ہو، اس نے مرکز کے جل جیون مشن کو بھی نہیں چھوڑا، ریاست کے سربراہ سے لے کر وزراء اور دیگر لیڈروں پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پچھلے چار سالوں میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ کانگریس کی ہر سطح میں بدعنوانی ہے اور اس کے بغیر وہ سانس بھی نہیں لے سکتی۔ جب کرپشن اور کمیشن خوری پر شکنجہ کسا جاتا ہے تو وہ ناراض ہوکر مودی کو برا بھلا کہنے لگتے ہیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مودی صحیح کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہے جتنے بھی حربے آزمائے ، مودی چھتیس گڑھ کو آگے لے جانے کے اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے چھتیس گڑھ کو سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے کانگریس کی یو پی اے حکومت کے مقابلے دو گنا زیادہ رقم دی ہے ۔ بی جے پی لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے دن رات کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نکسل مسئلہ پر بھی قابو پایا گیا ہے ۔ پہلے ملک میں نکسل متاثرہ اضلاع کی تعداد 126 کے قریب تھی جو اب کم ہو کر 70 ہو گئی ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ بی جے پی جو وعدے کرتی ہے اسے پورا کرتی ہے ، آیوشمان یوجنا کے ذریعے چھتیس گڑھ میں 40 لاکھ لوگوں کا مفت علاج ہوا، غریبوں کو مفت راشن دیا جا رہا ہے ، یہ گارنٹی مودی کی طرف سے ہے ۔انہوں نے بی جے پی کو غریبوں کا خیال رکھنے والی پارٹی بتاتے ہوئے کہا کہ غریبوں کی سب سے بڑی دشمن کانگریس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 12 لاکھ مکانات بنانے کا منصوبہ تھا، جس کی رفتار ریاست میں کانگریس کی حکومت آتے ہی کم ہوگئی۔ پہلے ہر سال دو لاکھ گھر بنتے تھے ، جب کانگریس کی حکومت آئی تو ایک لاکھ گھر بھی نہیں بن پائے ۔لاکھوں لوگ۔ انتظار کی فہرست میں شامل ہیں، جب کہ بی جے پی کے زیر اقتدار پڑوسی ریاستوں مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں کام تیزی سے جاری ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ قبائلیوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا اور انہیں وسائل اور سہولیات سے محروم رکھا۔ بی جے پی نے انہیں حقوق دیے اور ان کے علاقوں میں سینکڑوں جدید اسکول کھولے ۔انہوں نے بی جے پی کو قبائلیوں، پسماندہ اور غریبوں کی پہلی پسند قرار دیتے ہوئے کہا کہ چھتیس گڑھ میں بی جے پی کے حق میں ماحول بن گیا ہے ، عوام انتخابات میں بدعنوان کانگریس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سابق وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ نے بھی جلسہ عام سے خطاب کیا، جبکہ استقبالیہ بیان بی جے پی کے ریاستی صدر ارون ساو نے دیا۔انہوں نے کہا کہ جدید انفراسٹرکچر کا تعلق سماجی انصاف سے بھی ہے ۔ سڑکیں، ریلوے لائن پسماندہ لوگوں کی بستیوں کو جوڑ رہی ہیں، اسپتال بن رہے ہیں، اور ان کی زندگیاں بدل رہی ہیں۔اس پروگرام میں دیگر لوگوں کے علاوہ چھتیس گڑھ کے گورنر وشوا بھوش ہری چندن اور وزیر صحت ڈاکٹر مانسکھ منڈاویہ بھی موجود تھے ۔