Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

’’چوکیدار‘‘ امیروں کے ہوتے ہیں کسانوںکے نہیں

پرینکا کی عوام کو یقین دہانی ،کانگریس ہی آپ کے سچی خیر خواہ

پریاگ راج(یواین آئی) ’’ میں بھی چوکیدار‘‘ مہم پر طنز کستے ہوئے کانگریس لیڈر و مشرقی اترپردیش کی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کو کہا کہ انہیں ایک کسان نے بتایا ہے کہ ’’ چوکیدار تو امیروں کے لئے ہوتے ہیں‘‘۔ پریاگ راج کے دمدما گھاٹ پر مقامی افراد سے بات کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ’’ ان سے کسان نے کہا کہ ’’ دیکھئے چوکیدار تو امیروں کے ہوتے ہیں ہم کسان تو اپنے خود کے چوکیدار ہیں‘‘۔ عملی سیاست میں قدم رکھنے کے ایک سوال کے جواب میں پرینکا کاکہنا تھا’’ وہ لمبے عرصے سے گھر میں تھیں لیکن آج وہ باہر نکلیں ہیں کیونکہ ملک اور اس کا آئین خطرے میں ہے۔ملک کے عوام سے اپنے لئے حکومت منتخب کرنے پر زور دیتے ہوئے انہو ں نے کہا’’ یہ الیکشن آپ کے بارے میں ہے۔ 5-4 لوگ ہی ملک پر راج کرر ہے ہیں۔ انہوں نے پورے انتظام پر اپنا حصار بنارکھا ہے اور ان کا گمان ہے کہ وہی سب کچھ جانتے ہیں اور عوام میں کوئی شعور نہیں ہے۔ وہ اداروں کو برباد کرنا چاہتے ہیں ۔ کوئی بھی ملک اس طرح سے نہیں چلایا جاسکتا ہے۔نومنتخب جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’موجودہ حکومت عوام شہروں کے مسائل سننے کو تیار نہیں ہے۔ میں آپ کے مسائل سمجھ سکتی ہوں۔ وزیر اعظم بیرون ممالک دوروں میں محو ہیں ان کے پاس یہاں آنے کا وقت نہیں ہے۔ کیا وزیراعظم یہاں تشریف لائے‘‘؟ بے روزگاری اور خواتین سیکورٹی کے حوالے سے این ڈی اے حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ملک ایک شخص سے نہیں چلتا جس سے آپ کو اپنے حقوق کی بھیک مانگنی پڑے۔ آپ کو فی سال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ آخر اس وعدے کیا کیا ہوا؟۔نوجوان کے پاس روزگار نہیں ہے۔ خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ آنگن واڑی کارکنوں کی تنخواہیں کم ہیں۔ لوگ بری طرح سے حیران و پریشان ہیں‘‘۔
کانگریس جنرل سکریٹر ی پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو ریاست و مرکزکی بی جے پی حکومت پر عوامی مسائل حل کرنے اور ان سے کئے گئے وعدوں کا نباہ کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ صرف کانگریس ہی عوامی خواہشات کاتحفظ اور اس کے خوابوں کی تکمیل کرسکتی ہے۔پریاگ راج سے وارنسی کے سہ روزہ’’آبی سفر‘‘ کے پہلے پڑاؤ سرسا میں محترمہ واڈرا نے عوامی اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے کہا’’ آپ ہیں تو ہم ہیں، ہم آپ سے ہیں۔ آپ ہم سے نہیں۔ آپ اپنے لئے حکومت کا انتخاب کریں۔ ملک آپ کا ہے۔ملک کی حفاظت آپ کریں گے۔ملک کی ذمہ داری آپ کی ہے۔ آپ اپنے آپ کو پہنچانئے۔انہوں نے کہا’’ آپ لوگ بہت اونچا اسٹیج تیار کر کے لیڈروں کو اس پر براجمان کرتے ہیں اور خود نیچے بیٹھتے ہیں۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔ یہ ملک آپ کا ہے ، اس کے حفاظت کی ذمہ داری آپ کے سر ہے۔ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔ ان کے دکھ درد کو سمجھنا ہوگا۔کانگریس نومنتخب جنرل سکریٹری نے کہا کہ موجودہ حکومت چار یا پانچ لوگ کےذریعہ چلائی جارہی ہے۔جنہوں نے سوچا تھا کہ وہ جو چاہیں گے کرسکتے ہیں۔ لیکن یہ ان کی بھول ہے۔یہی چار پانچ لوگ عام آدمی کو گمراہ کر کے اقتدار پر قابض رہنا چاہتے ہیں۔ یہ وقت وقت پر ذات اور مذہب کی سیاست کر آپ لوگوں کو آپس میں لڑواتے ہیں۔ عوام ان سب سے پریشان ہیں اور اب تبدیلی چاہتے ہیں۔مسٹر واڈرا نے کہا کہ ملک کسی کی جاگیر نہیں ہے جسے جو جیسا چاہے گا ویسا ہی کریگا، اسے عوام کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے لوگوں سے ’’جاگو اور ملک بچاو‘‘ کی اپیل کی۔ اب نہیں بیدار ہوگے تو بہت پچھتانا پڑے گا۔انہوں نے کہا’’ میں آپ لوگوں کے درمیان آپ کے مسائل کو سننے، سمجھنے اور اس کے دیر پا حل تدابیر پر غور کرنے آئی ہوں۔کیا آپ کے درمیان کوئی آیا ہے۔ نہیں۔ وزیر اعظم پوری دنیا میں گھوم سکتے ہیں۔ لیکن آپ لوگوں کے درمیان آنے کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت کا کیا فائدہ جس کے اقتدار میں آواز اٹھانے والے کی آواز کو دبا دیا جائے۔محترمہ پرینکا نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’اب تک وہ گھر میں بیٹھی تھیں لیکن اب انہیں ملک اور آئین کو بچانے کے لئے باہر آنا پڑا ہے کیونکہ دونوں خطرے میں ہیں۔ آپ ہمارا ساتھ دیجئے ہم آپ کے سبھی مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ اپنے لئے حکومت کا انتخاب کیجے۔ اس انتخاب میں آپ بہت بڑا فیصلہ دیں گے۔ اس سے آپ اور آپ کے اہل خانہ کا مستقبل طے ہوگا۔انہوں نے کہا’’ آنے والے انتخابات میں جب آپ راہل گاندھی کے ہاتھ مضبوط کرکےکانگریس کو کامیاب بنائیں گے۔ آپ خود دیکھیں گے کہ آپ کی ترقی ہوئی ہے۔ آپ لوگوں کے مسائل کادیر پا حل نکالا جائےگا۔ آ ج جو آواز دبا دی جارہی ہے۔ تب آپ کی آواز ہی ملک کی آواز ہوگی۔کانگریس جنرل سکریٹری نےکہا ان کی سبھی ریلیوں میں عوام کی بھیڑ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اقتدار میں تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت کے مسائل کو سننے کے لئے تیار نہیں ہے بلکہ اس نے عام آدمی کی آواز کو دبا دیا ہے۔آپ کے دل میں ایک امید کی کرن ہے اور میں اس امید کو سمجھتی ہوں۔ آپ کو امید ہے کہ اگلی حکومت آئے جو آپ کے تئیں جواب دہ ہو۔ آپ کے مسائل کو سمجھے،آپ آواز اٹھائیں تو اس پر عمل کیا جائے۔
چہرے پر ہلکی سے مسکان لئے پرینکا نے بھیڑ سے ایسی حکومت کو ووٹ دینے کی اپیل کی جو عوام کی بات سنیے۔ انہوں نے سوال کیا ’’ کیا عوام اس حکومت کو ووٹ دیں گے جس کے لیڈر نے ہر شہری کے اکاونٹ میں 15 لاکھ روپئے ٹرانسفر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں کانگریس عوامی مفاد کے لئے کام کر رہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اقتدار میں آنے کے 10 دنوں کے اندر کسانوں کا قرض معافی کا وعدہ پورا کیا گیا۔ یہ پختہ وعدہ تھا۔ جملہ بازی نہیں۔ آپ لوگ جملوں پر یقین نہ کریں۔ جملوں پر حکومتیں نہیں چلتیں۔
محترمہ گاندھی نے لوگوں سے کہا میں چاہتی ہوں ، میری آپ سے اپیل ہے کہ اتنی دھوپ میں آپ نے میرا انتظار کیا۔ میری باتوں کو اپنے من میں جگہ دیجئے۔ جس دن ووٹنگ ہوگی۔ اپنے ملک کو مضبوط بنائے۔ اپنے آپ کو مضبوط بنائے۔ بیدار شہری بنئے۔ ملک آپ کا ہی اسے سنبھال کر آگے بڑھائے۔