Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

وقت رہتے گلوکومہ کے علاج سے بچائی جاسکتی ہے آنکھ کی روشنی

لکھنؤ۔ (نامہ نگار)گلوکومہ ایک بے حد گمبھیر بیماری ہے۔ اس میں آنکھ ا پریشر بڑھنے لگتا ہے۔ جسکی وجہ سے دھیرے دھیرے آنکھ کی روشنی بھی چلی جاتی ہے۔ جب تک مریض اس بیماری کو سمجھ پاتا ہے تب تک کافی نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔ پوری دنیا میں اندھے پن کی یہ اہم وجہ ہے۔ اس بیماری کا کوئی علا نہیںہے ، صرف اسے بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے۔ وہیں بچوں میں یہ بیماری پیدائشی ہو سکتی ہے۔ اس سے بچنے کیلئے علامتوں کی پہچان بے حد ضروری ہے۔ کے جی ایم یو کے ماہرامراض چشم ڈاکٹر سنجیو کمار گپتا نے بتایا کہ عام طور سے بیماری کی علامت چالیس سال بعدنظر آتی ہے لیکن بچوں میں یہ پیدائشی ہوتے ہیں۔
بچوں میں گلووکمہ پیدائشی ہوتا ہے۔ اس میں بچے کی آنکھوں کی پتلی کی شکل بڑھنے لگتی ہے۔ آنکھیں غیر معمولی طور سے بڑی دکھنے لگتی ہے۔ اس بیماری کی خاص پہچان ہے کہ بچے کی آنکھیں بلس آئی کی طرح لگنے لگتی ہے۔ اگر بچوں میں اس بیماری کی علامت دکھیں تو چھ ماہ یا سال بھر کے اندر اسکا آپریشن کروا لینا چاہئے۔ ایسا نہ کرنے پر بچے کی آنکھ کی روشنی ہمیشہ کیلئے جاسکتی ہے۔ اس بیماری کا علاج نہیں ہے صرف اسے بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔ ایک بار آنکھ کی روشنیچلی گئی تو دوبارہ نہیں آسکتی ہے اسلئے جلد سے جلد آپریشن کرواکر بچی ہوئی آئی سائٹ کو بچایا جاسکتا ہے۔
کیا ہوتا ہے گلوکومہ
گلوکومہ کو عام زبان میں کالاموتیابھی کہا جاتا ہے۔ ہماری آنکھ ایک غبارے کی طرح ہوتی ہے جسکے اندر ایک مائع مادہ بھرا ہوتا ہے۔ آنکھوں کا یہ مائع مادہ مسلسل آنکھوں کے اندر بنتا رہتا ہے اور باہر نکلتا رہتا ہے۔ اس طرح مائع مادہ کے پیدا ہونے اور باہر نکلنے کے اس عمل میں جب کبھی پریشانی آتی ہے تو آنکھوں میں دبائو بڑھ جاتا ہے۔ آنکھوںکی روشنی دھیرے دھیرے کمزور ہونے لگتی ہے۔ اگر اسکے شروعاتی علامتوں کا پتہ نہ چلے تو آدمی اندھا ہو سکتا ہے۔
گلوکومہ کی علامت
چشمے کے نمبر میں باربار تبدیلی، پورے دن کے کام کے بعد شام کو آنکھ میں یا سر میں درد ہونا، بلب کے چاروں طرف اندردھنوشی رنگ دکھائی دینا، اندھیرے کمرے میں آنے پر چیزوں پر فوکس کرنے میں پریشانی ہونا، سائڈ ویزن کو نقصان ہونا اور باقی ویزن نارمل بنی رہتی ہیں۔