نیوزی لینڈ کی مسجد میں قتل عام پر اسلامک سنٹر آف انڈیا کے تحت مذہبی رہ نمائوں کا سخت احتجاج
لکھنؤ۔امام عیدگاہ لکھنؤمولانا خالد رشید فرنگی محلی چیرمین اسلامک سنٹر آف انڈیا کی سربراہی میں سکھ رہ نما راجندر سنگھ بگا اور دیگر حضرات نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع مسجد النور میںجمعہ کو ہوئے نمازیوں کے وحشیانہ قتل عام پر اپنے غم و غصے کااظہار کرنے کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
اس موقع پر مولاناخالد رشید نے کہا کہ کہ پر امن ، بے قصور اور نہتے نمازیوں پر جس طرح بے دریغ فائرنگ کرکے ان کو شہید کیا ہے وہ بدترین دہشت گردی ہے۔ اس کو اسلام دشمنی پر مبنی بدترین نفرت انگیزی اور دہشت گردی ہی کہا جاسکتا ہے۔
مولانا نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملہ اسلاموفوبیا کی بدترین مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا نہ کوئی مذہب ہوتا نہ کوئی علاقہ ہوتا ہے ۔ وہ صرف امن وسکون غارت کرتے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ دہشت گردی کے خلاف سخت ترین قانون بنایا جائے تاکہ دہشت گردوں کو اس سے عبرت ملے۔
مولانا فرنگی محلی نے کہاکہ سوشل میڈیا پر اس واقعے کا جس طریقے سے لوگ جشن منارہے ہیں اس سے نہ صرف یہ کہ حیرت ہو رہی ہے بلکہ پوری انسانیت شرم سار ہورہی ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ سوشل میڈیا کے سلسلے میں سخت قوانین نافذ کرے جس سے نفرت کے اس کاروبار کو فروغ نہ حاصل ہوسکے۔
مولانا نے عالمی برادری سے پر زور اپیل کی کہ نمازیوں کے اس وحشی قاتل جس کا نام برینٹن ٹیرنٹ (Brenton Tarrant )ہے کو عبرت ناک سزا دی جائے جس کو دیکھ کر آیندہ کوئی بھی ایسی انسانیت دشمن حرکت نہ کرے۔
انہوں نے اس واقعے کو بدترین دہشت گردی قرا ر دیا۔ انہوں نے تمام حکومتوں سے ایسے قاتلوں کو سخت سزا دینے کی اپیل کی۔ انہوںنے مظلوموں سے اظہار ہم دردی کیا۔انہوںنے کہا کہ ہم دہشت گردی کی ہر شکل کی چاہے جو بھی کرے اور جہاں بھی کرے سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہیں۔انہوں نے گروگرنتھ کے حوالے سے امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔
مولانا نعیم الرحمن صدیقی مہتمم دارالعلوم فرنگی محل نے اس موقع پر کہا کہ ارشاد الٰہی ہے کہ جو کوئی کسی کو کسی جان کے یا زمین پر فساد کے بغیر مار ڈالے تو گویا اس نے سارے آدمیوں کو مار ڈالا۔ انہو ں نے کہا کہ رسول اکرمؐ کا ارشاد ہے کہ ساری مخلوق رب کائنات کا کنبہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ دنیا بھر کے تمام امن پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ از خود ایسے عناصر پر نظر رکھیں اور دہشت گردی ، نفرت، خوں ریزی اور انسانیت دشمنی پھیلانے والے مواد کو بڑھنے سے روکیں۔
درگاہ مخدوم شاہ مینا شاہ لکھنؤ کے سجادہ نشین ومتولی پیر زادہ شیخ راشد علی مینائی نے اس موقع پر مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے اس بات کااندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلمانوں اور مذہب اسلام کے سلسلے میں کس طریقے سے ایک منظم انداز میں غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں اور نوجوانوں کے ذہنوں کو متاثر کیا جارہا ہے جو کہ اپنے آپ میں پوری انسانیت کی خودکشی کے مانند ہے۔
مولانا خالد رشید نے تمام شہدا ء کے لیے دعائے مغفرت کی اور ان کے پس ماندگان سے تعزیت اور ہم دردی کااظہار کیا اور ان کو صبر جمیل کی تلقین کی۔
اس موقع پر مختلف مذاہب کے لوگوں نے شرکت کرکے اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔ خصوصاً آرادھنا سنگھ جوائنٹ سکریٹری ، بلبیر سنگھ، مولانا محمد مشتاق، مولانا عبداللطیف ، عمران قریشی، اسرائیل قریشی، مولانا محمد سفیان نظامی ، شہاب الدین قریشی، حاجی خالد جیلانی، مرتضیٰ حسین، الحاج محمد فہیم صدیقی، حاجی ندیم احمد، عدنان شاہد خاں، مولانا ہارون نظامی، قاری تنویر عالم، قاری محمد انس، منیب محسن علوی کاکوری،فیصل خاں ملیح آبادی اور محمد سیف سلمان وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی