Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

مسلم پرسنل لا ءسے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ وقت کی اہم ضرورت

دارالعلوم فرنگی محل میں تفہیم شریعت کمیٹی کا سیمنار

لکھنؤ۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تفہیم شریعت کمیٹی کے زیر اہتمام مولانا عتیق احمد بستوی کنوینر دارالقضاء کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی صدارت میں دارالعلوم فرنگی محل لکھنؤمیں ایک اہم سیمنار ہوا۔ سیمنار میں مولانا عتیق احمد بستوی، مولانا خالد رشید فرنگی محلی، مولانا تبریز عالم قاسمی ،ظفریاب جیلانی ایڈوکیٹ اور قاضی صبیح الرحمن ایڈوکیٹ نے نکاح اور طلاق کے متعلق بعض غلط فہمیاں اور وراثت میںمسلم خواتین کے شرعی حقوق کے موضوعات پر خطابات کیے۔


سیمنار کاآغاز تلاوت کلام پاک سے قاری قمر الدین نے کیا۔تجاویز مولانا نعیم الرحمن صدیقی مہتمم دارالعلوم فرنگی محل نے پڑھیں۔ کلمات تشکر سید کفیل احمد ایڈوکیٹ نے ادا کیے اور سیمنار کی نظامت مولانا نجیب الحسن صدیقی ندوی نے کی۔ اس موقع پر سوال وجواب کا سشن بھی ہوا۔ جس میں بڑی تعداد میں وکلاء اور دیگر شعبہ حیات سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔
سیمنارکے میزبان امام عیدگاہ لکھنؤ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میںکہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تفہیم شریعت کمیٹی کا بنیادی مقصد شرعی اصولوں وقوانین سے لوگوں کو واقف کرانا اور ان کے متعلق عوام الناس میںپھیلی ہوئی غلط فہمیوںکا ازالہ کرنا ہے۔ کیوں کہ شریعت اسلامی خدا تعالیٰ کی نازل کی ہوئی آخری شریعت ہے اور مسلمان اس دین کے امین ومحافظ ہیں اور تمام انسانوں تک خدا وند قدوس کے دین کو پہنچانا امت کا مذہبی فریضہ ہے۔ اسی اعلیٰ مقصد کی تکمیل کے لیے اس کمیٹی کے تحت پورے ملک میں سیمنار اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ علمائے کرام وکلاء حضرات اور دانشوروں کے درمیان افہام وتفہیم کا سلسلہ جاری رہے۔ سیمنار کو خطاب کرتے ہوئے مشہور قانون داں ظفریاب جیلانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ اس سیمنار کا مقصد یہ ہے کہ مسلم وکلاء شرعی قوانین واحکام سے پوری طرح واقف ہوں جس سے اس طرح کے معاملات جن کا تعلق مسلم پرسنل لا سے ہے جب ان کے سامنے آئیں تو صحیح طور پر اس کا دفاع کرسکیں۔سیمنار کی صدارت کررہے مولانا عتیق احمد بستوی کنوینر دارالقضاء کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے اپنے قیمتی محاضرے میںنکاح اور طلاق کے سلسلے میں عمومی طور پر رائج بعض غلط فہمیاں دور کیں۔
سیمنار کے دوسرے موضوع ’’وراثت میںمسلم خواتین کے شرعی حقوق‘‘پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا تبریز عالم قاسمی نے کہا کہ شریعت اسلامی نے وراثت میں مائوں، بہنوں، بیویوں اور بیٹیوں کے جو حقوق اور حصے متعین کیے ہیں ان کے متعلق ہمارے معاشرے میں بڑی بے راہ روی پائی جارہی ہے۔ اس لیے اس سلسلے میں پرسنل لا بورڈ اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن جدوجہد کررہا ہے کہ مسلم خواتین کووراثت میں ان کے شرعی حقوق ضرور دیے جائیں۔سیمنار کے آخر میں وکلاء حضرات نے بڑے پیمانے پر سوالات کیے جن کے تشفی بخش جوابات علمائے کرام نے دے کر ان کے اشکالات دور کیے۔ سیمنار میں مولا نا مصطفی رفاعی ، ڈاکٹر رانی فدائی باقوی ، ڈاکٹر بشیر الحق لطیفی، ڈاکٹر سلیم الرحمن جاپان بھوپالی ندوی، مولانا ظفر عالم ندوی ، مولانا مستقیم ندوی، راشد علی مینائی، منور سلطان ایڈوکیٹ، سلیمان رحیم آبادی ، مولاناذکی نور، ، کمال الدین ایڈوکیٹ، دلشاد احمد ایڈوکیٹ، وسیم صدیقی ایڈوکیٹ، محمد عمر ایڈوکیٹ، نشاط خان ایڈوکیٹ، مقیت خان ایڈوکیٹ، صبیح حسین ایڈوکیٹ، محمد آصف ایڈوکیٹ، محمد سعید ایڈوکیٹ، انس ایڈوکیٹ، ہلال احمد ایڈوکیٹ شریک ہوئے۔