پوسٹ مارٹم کی رپورٹ بعد گرفتاری
نئی دہلی۔ روہت شیکھر کی موت کو لے کر پہلے ہی دن سے طرح طرح کے سوال ہو رہے تھے کیونکہ ان کی موت مشکوک حالات میں ہوئی تھی ۔ شک اس وقت یقین میں بدل گیا جب پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ آیا کہ ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا نہیں تھا ۔
روہت کے قتل کے معاملہ میں کل پولیس نے ان کی اہلیہ اپوروا تیواری اور گھر کے دو نوکروں کو حراست میں لیا ہے اور ذرائع کے مطابق پولیس کو شک ہے کہ اپوروا روہت کے قتل میں کسی سازش کا حصہ ہو سکتی ہے ۔
اس سے قبل کرائم برانچ کے اہلکار نے اپوروا سے آٹھ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی تھی ۔
واضح رہے مرحوم این ڈی تیواری کی اہلیہ اور روہت شیکھر کی والدہ اجولا تیواری نے جمعہ کو یہ کہا تھا کہ شادی کے بعد سے ہی دونوں میاں بیوی کے درمیان رشتے اچھے نہیں تھے ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کو شکھر کی موت کا یقین ہی نہیں آ رہا ہے اور ان کی زندگی کے لئے یہ ایک بڑا صدمہ اور جھٹکا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ اس دن روہت شام چار بجے تک سوتا رہا ۔
اس معاملہ میں روہت کے سسر اور اپوروا کے والد نے کہا تھا کہ ان کی بیٹی اس معاملہ میں بے گناہ ہے اور ان کی بیٹی اور داماد کے رشتے بہت اچھے تھے او ران کے درمیان کبھی کوئی تناؤ نہیں تھا ۔ اب پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ قتل جس نے بھی کیا ہو لیکن اس قتل کی وجہ کیا تھی ۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی