Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

Anantnag: Peoples Democratic Party (PDP) chief and former chief minister Mehbooba Mufti shows victory sign as she leaves after filing her nomination papers from Anantnag, ahead of Lok Sabha elections, at Anantnag district of Kashmir, Wednesday, April 03, 2019. (PTI Photo)(PTI4_3_2019_000033B)

جس دن دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹایا گیا وہ دن جموں وکشمیر کی بھارت سے علاحدگی کا دن ہوگا: محبوبہ مفتی

اننت ناگ۔ (یو ا ین آئی) پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس دن دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ہٹایا گیا وہ دن جموں وکشمیر کی بھارت سے علاحدگی کا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الحاق کی شرطوں کو ختم کیا گیا تو ریاست کا بھارت سے رشتہ بھی ختم ہوگا۔محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز یہاں پارلیمانی حلقہ انتخاب اننت ناگ کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے سوال کہ بی جے پی صدر امت شاہ نے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے خاتمے کے لئے 2020 کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے پر کہا: تو سمجھ لیجئے کہ جموں وکشمیر کا ملک سے علاحدگی کی بھی وہی ڈیڈ لائن ہے۔

انہوں نے کہا سنہ 2020 جموں وکشمیر کے لئے بھی ڈیڈ لائن ہوگی۔ اگر الحاق کی شرطوں کو ختم کیا گیا تو جموں وکشمیر کا ملک سے رشتہ بھی ختم ہوگا۔ انہیں (امت شاہ کو) ایک بڑی جنگ کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ محبوبہ مفتی اس جنگ میں سب سے آگے ہوگی۔ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے لئے پوری ریاست متحد ہے۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ وہ اپنے والد مرحوم مفتی محمد سعید کے ادھورے خواب پورے کرنے کے لئے الیکشن لڑرہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا میرے الیکشن لڑنے کا مقصد مفتی صاحب کے ادھورے خواب پورا کرنا ہے۔ وہ جموں وکشمیر کو خون خرابے کے بھنور سے باہر نکالنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا میں پہلی دفعہ اننت ناگ سے الیکشن نہیں لڑرہی ہوں۔ یہاں کے لوگ باشعور ہیں۔ چیزوں کو سمجھتے ہیں۔ انشاءاللہ پہلے کے مقابلے میں اس بار کے انتخابات بہت اچھے ہوں گے۔محبوبہ مفتی نے کانگریس کے منشور میں جموں وکشمیر سے متعلق معاملات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا پی ڈی پی اور بی جے پی کے ایجنڈا آف الائنس میں جو چیزیں شامل تھیں، مجھے خوشی ہے کہ کانگریس نے ان معاملات کو اپنے منشور میں شامل کیا ہے۔یہ پوچھے جانے کہ ایجنڈا آف الائنس میں شامل ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا، تو ان کا کہنا تھا وزیر داخلہ نے کئی بار بات چیت کی پیشکش کی۔ دنیشور شرما کو نامزد کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان چلے گئے مگر اس کے بعد بات چیت کا سلسلہ رک گیا۔ آپ کو یاد ہوگا کہ اراکین پارلیمان کی ایک ٹیم نے حریت لیڈران کے دروازے کھٹکھٹائے تھے لیکن انہوں نے دروازے نہیں کھولے۔ اس میں میں کیا کرسکتی تھیں۔ ایک ماہ تک جنگ بندی کروائی، ملی ٹینوں نے اس کا مثبت جواب نہیں دیا میں کیا کرسکتی ہوں؟ ۔