Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

بی جے پی کی شکست کیلئےکانگریس کوووٹ نہ دیں مسلمان

دیوبند میں بی ایس پی، ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کی پہلی ریلی میں مایاوتی کی اپیل

دیو بند۔ لوک سبھا الیکشن 2019 کے لئے سہارنپورپارلیمانی حلقہ کے دیوبند میں سماجوادی پارٹی- بی ایس پی اور آرایل ڈی اتحاد کی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ کانگریس پربھی جم کرحملہ کیا۔ لوک سبھا انتخابات 2019 کے پہلے مرحلے کے لئے 11 اپریل کو پولنگ ہونی ہے، جس کے پیش نظر اتحاد کی جماعتوں سماجوادی پارٹی (ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے دار العلوم کی تاریخی سرزمین دیوبند سے مشترکہ ریلیوں کا آغاز کر دیا۔ سہارنپور ضلع میں واقعہ دیوبند میں منعقدہ اس ریلی میں تینوں پارٹیوں کے سربراہان مایاوتی، اکھلیش یادو اور اجیت سنگھ موجود رہے۔ اتحاد کی ریلی کا انعقاد جامعہ طبیہ میڈیکل کالج کے نزدیک کیا گیا۔

مایاوتی نے اپنے خطاب میں مزیدکہا کہ کانگریس مان کرچل رہی ہے ہم جیتیں یا نہ جیتں، اتحاد نہیں جیتنا چاہئے، اس لئے اس نے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے والے امیدواراتارے ہیں۔مایاوتی نے کہا کہ میں مسلم سماج کے لوگوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ اگربی جے پی کوہرانا ہے توجذبات میں بہہ کرووٹ کو تقسیم نہیں کرنا ہے۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم مودی پر طنز کیا اور کہا، ’’آج کی بھیڑ کی جانکاری جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کو ملے گی تو وہ اتحاد سے گھبرا کر پاگل ہو جائیں گے۔ وہ اتحاد کے ساتھ شراب کو جوڑ کر اور نہ جانے کیا کیا کہنے لگے گیں۔ اب ان کی گھبراہٹ سے آپ کو یہ ضرور مان کر چلنا چاہیے کہ اتر پردیش میں بی جے پی جا رہی ہے اور اتحاد آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سہارنپورمیں بڑی تعداد میں بی ایس پیکا ووٹ بینک ہے اوراب تو جاٹ بھائی بھی ساتھ آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی یوپی میں تمام مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ سہارنپور، میرٹھ، مرادآباد اوربریلی منڈل میں مسلم سماج کی آبادی کافی زیادہ ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ میں اس الیکشن میں مسلم سماج کے لوگوں کومحتاط کرنا چاہتی ہوں کہ پوری یوپی میں کانگریس بی جے پی کوٹکردینے کے لائق نہیں ہے۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس دوران ای وی ایم کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ای وی ایم میں گڑبڑی نہیں ہوئی تو اتحاد ضرور جیتے گا۔مرکز کی مودی حکومت کو دلت اور اقلیتوں کی مخالف بتاتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ چوکیدار کی ڈرامہ بازی بھی مودی حکومت کو اب بچا نہیں پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے اچھے دن کا جو وعدہ کیے تھے انہوں نے ایک چوتھائی حصہ کو بھی وفا نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لئے مودی اور بی جے پی طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مایاوتی نے سہارنپورلوک سبھا سیٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے مسلمانوں کو معلوم ہے کہ بی ایس پی نے بہت پہلے اپنے مسلم امیدوارکا ٹکٹ فائنل کردیا تھا۔ کانگریس کوپتہ ہے کہ سہارنپورمیں اسے کوئی اورووٹ ملنے والا نہیں ہے، اس لئے میں کہنا چاہتی ہوں کہ مسلم سماج کو اپنا ووٹ تقسیم نہیںہونے دینا ہے۔ بلکہ اتحاد کےامیدوارکوکامیاب بنانا ہے۔بی ایس پی سربراہ نے بی جے پی پربھی نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو اب اتحاد سے ڈرلگ رہا ہے۔ یہ توطے ہے کہ اب اترپردیش سے بی جے پی جارہی ہے اوراتحاد مکمل اکثریت کے ساتھ آرہا ہے۔ وزیراعظم مودی صرف غریبوں کا ساتھ دینے کا ناٹک کررہے ہیں۔ ان کی پوری توجہ تو امیروں کواورمزید امیربنانے پرہے۔ مایاوتی نے کہا کہ اگرہمیں مرکز میں حکومت بنانے کا موقع ملتا ہے توہم سرکاری اورغیرسرکاری شعبوں میں مستقل روزگاردینے کی سہولت کریں گے۔