Kaumikhabrein.com

ہندی خبریں، ہندی میں تازہ ترین خبریں بریکنگ نیوز اور تازہ ترین ہیڈ لائن

بی ایچ یو میں طالب علم کے قتل سے حالات کشیدہ

یونیورسیٹی چھاؤنی میں تبدیل، ملزم چار طالب علم گرفتار ، چیف پراکٹرسمیت 7کے خلاف رپورٹ درج

وارانسی(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع بنارس ہندو یونیورسٹی(بی ایچ یو) میں ایک طالب علم کے قتل کے بعد حالات کو کشیدہ ہوتا دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے یونیورسٹی احاطے میں بڑی تعداد میں سیکورٹی دستے کو تعینات کیا ہے۔پولیس اطلاعا ت مطابق بدھ کو مقتول طالبہ کے والد اور یونیورسٹی ملازم راکیش سنگھ کی تحریر پر لنکا تھانے میں بی ایچ یو کے چیف پراکٹر و آئی ایم ایس کی پروفیسر روئینا سنگھ، طالب علم روپیش تیواری، منگلم سنگھ، ونے اور آشوتوش ترپاٹھی سمیت دیگر کے خلاف قتل و قتل کی سازش کرنے کا مقدمہ کیا گیا ہے۔ معاملے میں ملزم چار طالب علموں کو پولیس نے گرفتار کیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ پروفیسر سنگھ پر قتل کی سازش رچنے کا الزام ہے۔یونیورسٹی رابطہ عامہ کے افسر ڈاکٹر راجیش سنگھ نے یواین آئی کو بتایا کہ اس تکلیف دہ واقعہ کی وجہ سے بدھ کو بی ایچ یو میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ بی ایچ یو احاطے میں احتیاطی طور پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سیکورٹی کے پیش نظر یونیورسٹی احاطے میں سینکڑوں ریٹائرڈ فوجیوں اور کئی مقامات کی پولیس کے علاوہ بڑی تعداد میں پی اے سی اور پیرا ملٹری فورسیز کے نوجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سریندر اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ آنند کلکرنی سمیت کئی اعلی افسران نے منگل کی دیر رات یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے تبادلہ خیال کیا اور اس کے بعد رات میں ہی یہاں ہزاروں سیکورٹی اہلکار کو تعینات کردیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ وارانسی روہنیا علاقے کے اکھری گاؤں باشندہ و بی ایچ یو میں ایم سی اے سال دوم سے برخاست کو موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے منگل کی دیر شام بڑلا۔اے ہاسٹل کے نزدیک گولی مار کر شدید طور سے زخمی کردیا تھا۔ اس واقعہ کے فورا بعد اس کے ساتھیوں نے اسے بی ایچ یو کے ٹراما سنٹر میں علاج کے لئے داخل کرایا جہاں دوران علاج رات تقریبا ڈیڑھ بجے اس نے دم توڑ دیا۔ وہ بی ایچ یو احاطے میں بڑلا۔ اے ہاسٹل چوراہے پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ معمول کے مطابق باتیں کرر ہے تھے تبھی بدمعاشو ں نے نشانہ بنا کر اس پر فائرنگ کردی۔ گولی لگتے ہی وہ زمین پر گر گیا اس جان لیوا حملے میں اس کا کوئی دیگر ساتھی زخمی نہیں ہوا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں طالب علم ٹراما سنٹر پہنچ گئے توڑ پھوڑ پرآمادہ مشتعل طلبا کو پولیس نے بڑی مشکل سے قابو میں کیا۔