گورکھپور۔(یواین آئی) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آج کہا کہ سیاحت کی لامحدود امکانات کے ساتھ گرین انوسٹمنٹ کو فروغ دینے کے لئے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ اہم سیاحتی مقامات پر صرف الکٹرک گاڑیوں،ای۔بس اور ای۔رکشا کی سہولیت فراہم کی جائے۔
یوگی نے بدھ کی دوپہر عالمی یوم سیاحت کے موقع پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل۔پٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کو نہ چلایا جائے جس کے لئے پرائیویٹ آپریٹرس کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔وزیر اعلی نے اترپردیش کے سیاحتی مقامات پر مبنی نمائش کا افتتاح، اترپردیش کے سیاحتی مقامات پر مبنی اے ٹو زیڈ کتاب کا اجراء، یوتھ ٹورسٹ کلب کے اراکین کو کٹ تقسیم اور اترپردیش کےسیاحت کے معروف کاروباریوں کی تہینت کرنے کے بعد کہاکہ اس سال عالمی یوم سیاحت کی تھیم ہےٹورزم اینڈ گرین انوسٹمنٹ۔انہوں نے کہا کہ اہم سیاحتی مقامات پر الٹرک گاڑیوں کی سہولیت سے لوگوں کو ایک بہت اچھا ماحول ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقام کو ہم اس ڈھنگ سے فروغ دیں کہ وہاں پر جنریٹر بھی نہ چلے۔ سولر لائٹ کا نظم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا نظم کیا جائے تو گرین اینرجی کے ذریعہ سے اسے علاقے کے الکٹریفکیشن کے نظم کو پورا کرسکتا ہو۔سیاحت کے عالمی دن پر سب کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحت ہم سب کی زندگیوں میں ایک نئی تبدیلی لاتی ہے اور زندگی گزارنے کا ایک نیا انداز پیش کرتی ہے۔ ایسے میں سیاحت کے بے شمار امکانات کو سامنے لانے کی ضرورت ہے تاکہ ہر شہری کی زندگی میں جوش اور ولولہ پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ہندوستان یا اتر پردیش کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو بنیادی طور پر دو طرح کی سیاحت نظر آتی ہے، ایک کا تعلق مذہبی اور دوسرا تفریح سے ہے۔ پورا ایکو سسٹم دونوں قسم کی سیاحت کے ساتھ کام کرتا ہے۔ ایک کا تعلق ایمان سے ہے اور دوسرا تفریحی ہونے کے ساتھ ساتھ معلوماتی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یوپی کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو مذہبی سیاحت کا جتنا مالا مال اترپردیش ہے اتنا دنیا کے اندر کہیں ملنا مشکل ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے اندر 30 کروڑ سیاح مذہبی نقطہ نظر سے مختلف مقدس مقامات کی سیر کرنے اتر پردیش آئے۔ یہ 30 کروڑ صرف ایک عدد نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے ایک پورا ایکو سسٹم چھپا ہوا ہے۔ اس سے گاڑیوں کی نقل و حرکت، پھول، پرساد بیچنے والے، ہوٹل، دھرم شالہ اور ریستوراں کے کاروبار اور بہت سے دوسرے لوگوں کو روزگار ملتا، ان کی روزی روٹی مستحکم ہوگی۔یوگی نے کہا کہ صرف ساون کے مہینے میں تقریباً دو کروڑ عقیدت مندوں نے کاشی وشواناتھ دھام میں بابا وشواناتھ کے درشن کیے، جب کہ اس سے پہلے اتنی بڑی تعداد میں لوگ نہیں آتے تھے۔ اب چونکہ بھگوان شری رام کی جائے پیدائش کاشی وشوناتھ دھام، ایودھیا، متھرا، ورنداون، ماں وندھیا واسینی دھام میں سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے تو درشن آسانی ہوئی اور بڑی تعداد میں لوگ وہاں جا رہے ہیں۔
المزيد من القصص
ہم ہندوستان میں سات کروڑ گھر بنا رہے ہیں: مودی
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی