لکھنؤ.انٹر نیشنل یونانی فورم نے شہر کے ایک معروف ہوٹل میں طب یونانی کے فروغ کے لئے ’’یونانی سب کیلئے‘‘ عنوان سے ایک نیشنل ورکشاپ کا اہتمام کرایا جس میں لکھنؤ کے علاوہ ڈاکٹر محمد خالد، اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر، دہلی حکومت، ڈاکٹر مصباح الدین اظہر(ٹرسٹی انٹرنیشنل یونانی فورم) علی گڑھ، ڈاکٹر شاہد ملک( ٹرسٹی انٹرنیشنل یونانی فورم) علی گڑھ، ڈاکٹر تنویر احمد، (ٹرسٹی انٹرنیشنل یونانی فورم)پٹنہ، ڈاکٹر عارض قادری، الہ آباد، ڈاکٹر ابرار عثمانی، بارہ بنکی وغیرہ شامل تھے۔ اس ورکشاپ میں درج ذیل عناوین پر مختلف اساتذہ اور ماہرین طب نے اپنے خیالات پیش کئے۔
پریکٹس شروع کرنے سے قبل قدیم طریقہ علاج، جدید ٹیکنالوجی اور موجودہ یونانی پیتھی کے تقاضے۔فارغین یونانی پیتھی کا شخصی اور عملی ارتقاء۔یونانی پیتھی کے ماہرین اور ہمارا مستقبل کا ایجنڈا۔یونانی پیتھی کے مقبول اور مستحکم ہونے میں اساتذہ، انڈسٹری اور اطباء کا کردار۔ ملکی اور بین الاقوامی طریقہ علاج کو یونانی پیتھی سے مربوط کرنا۔
ورکشاپ میں تکمیل الطب کالج، ارم یونانی میڈیکل کالج اور حیات یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ اور پی جی کے طلباء نے مندرجہ بالا عناوین میں سے اپنی پسند کے عنوان پر اظہارِ خیال کیا۔ جن میں سے چند نام قابل ذکرہیں: ڈاکٹر جمال اختر ،پرنسپل ،تکمیل الطب کالج، پروفیسر نفاست علی، پروفیسر عبدالقوی، پروفیسر عظمیٰ قریشی، ڈاکٹر سراج انصاری ،ڈی او یونانی لکھنؤ، ڈاکٹر معید احمد ،ڈاکٹر عامر جمال، ڈاکٹر ایاز احمد، ڈاکٹر اشفاق احمد، ڈاکٹر محمد ثاقب، ڈاکٹر توقیر رضا وغیرہ کی موجودگی میں نوجوان فارغین یونانی اور پی جی کے طلباء نے بڑے اعتماد اور حوصلہ کے ساتھ اپنے خیالات پیش کئے اور فروغ یونانی کے لئے جو کچھ مزید کام شروع کرنے کی ضرورت ہے اس کو واضح طور پر اساتذہ و ذمہ داران یونانی کے سامنے پیش کیا۔
ڈاکٹر تنویر احمد نے سبھی مقررین کی باتوں کا احاطہ کرتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس ورکشاپ میں جس طرح بغیر کسی تکلف کے آپ لوگوں نے اپنی بات رکھی ہیں اسی انداز میں یونانی میڈیکل کالجوں میں بھی طلباء کو اپنی بات رکھنے کا موقع فراہم کیا جائے تو اس سے نہ صرف طلباء کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ یونانی کے وقار میں اضافہ ہوگا۔
شرکاء میں سے کئی لوگوں نے اس طرح کی ورکشاپ کو تسلسل کے ساتھ منعقد کرانے کا ذکر کیا اور کہا کہ یونانی کے کالجوں اور اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا نظم بنانے کی شدید ضرورت ہے۔ جس کے لئے مناسب ہوگا کہ کہ اس وقت جتنی بھی یونانی تنظیمیں موجود ہیں ان سب میں ایک مضبوط تال میل قائم کیا جائے تاکہ وہ یونانی کے تمام معاملات پر مستقل طور پر نظر رکھ سکیں اور جہاں جو ضرورت محسوس ہو اسے متعلقہ ذمہ داروں تک پہنچانے کی کوشش کریں۔
ڈاکٹر مبشر خان ، فاؤنڈر ٹرسٹی انٹرنیشنل یونانی فورم نے اپنی بہترین نظامت سے ورکشاپ کو بامقصد بنائے رکھا اور میزبانی کے فرائض ڈاکٹر ایاز احمد نے انجام دئے۔
المزيد من القصص
پٹنائک کاغذ کی مدد کے بغیر اوڈیشہ کے اضلاع کے نام بتائیں: مودی
کانگریس۔ سپا کا کردار رام اور ملک مخالف کا:یوگی
کانگریس چھوڑنے والے لیڈر کا انکشاف ‘شہزادے ’ کا ارادہ رام مندر پر سپریم کورٹ کےفیصلہ کو بدلنے کا: مودی